تحویل میں کلیدی ملزم محمد امتیاز کے انکشاف پر عابڈس پولیس کی کارروائی
حیدرآباد ۔ /3 فبروری (سیاست نیوز) جعلی این او سی اسکام کی تحقیقات کرنے والی عابڈس پولیس نے وقف بورڈ کے لاء آفیسر سلطان محی الدین کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں دیدیا ۔ اس کیس کے کلیدی ملزم محمد امتیاز کے انکشاف پر یہ گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ۔ /30 جنوری کو این او سی کیس کے اہم ملزم محمد امتیاز ساکن اولڈ ملک پیٹ نے نامپلی کریمنل کورٹ میں خودسپردگی اختیار کی تھی جس کے نتیجہ میں عابڈس پولیس نے اسے دو دن کی پولیس تحویل میں لیکر تحقیقات کا آغاز کیا تھا ۔ تفتیش کے دوران امتیاز نے مبینہ طور پر جعلی این او سی کی اجرائی میں سلطان محی الدین کی مبینہ مدد کا انکشاف کیا جس کے نتیجہ میں پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ۔ 25 ڈسمبر 2018 ء کو عابڈس پولیس نے منی کونڈہ کی 4 ایکر وقف اراضی کو پٹہ قرار دے کر این او سی جاری کرنے کی شکایت پر ایک ایف آئی آر جاری کیا تھا۔ پولیس نے گزشتہ ایک مہینے سے وقف بورڈ اسکام میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی تھی اور 24 جنوری کو اِس کیس کے دو ملزمین محمد ضیاء الدین ساکن سنگارینی کالونی سعیدآباد اور عبدالوہاج خان عرف شیر خان ساکن اولڈ ملک پیٹ سلیم نگر کالونی کو گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ چیف ایکزیکٹیو آفیسر کی دستخط سے 6 اکٹوبر 2018 ء کو کلکٹر رنگاریڈی کے نام پر ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کے تحت موجود منی کونڈہ میں واقع اوقافی اراضی کے 3 سروے نمبرات 250 ، 251 اور 247 اور غیر اوقافی پٹہ اراضی قرار دیا گیا۔ اِس اراضی کی مارکٹ ویالو 100 کروڑ بتائی جاتی ہے۔ اِس ضمن میں 6 اپریل 2006 ء کو حکومت کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں مذکورہ تین سروے نمبرات کو وقف قرار دیا گیا تھا۔