وقف بورڈ رکن ذاکر حسین جاوید کیخلاف رٹ درخواست

   

حلف برداری احکامات روکنے ہائیکورٹ سے ایڈوکیٹ مقیت کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 9 مارچ (پریس نوٹ) تلنگانہ وقف بورڈ کے انتخابات کا عمل اگرچہ 28 فروری کو ختم ہوگیا لیکن بار کونسل زمرہ کے تحت رکن کی نامزدگی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ وکیل ایم اے کے مقیت اس مسئلہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے اور منتخب رکن ذاکر حسین جاوید کو وقف بورڈ کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کے احکامات کو روکنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے الیکشن آفیسر کی جانب سے اختیار کردہ الیکشن کے عمل و طریقہ کار کو بھی چیالنج کیا ہے۔ اپنی رٹ درخواست میں ایڈوکیٹ مقیت نے یہ استدلال پیش کیا کہ الیکٹورل کالج کی عدم موجودگی میں تعطل پیدا ہوگیا تھا۔ انہوں نے خود اپنے لئے ووٹ کیا جبکہ ان کے حریف نے ان کی امیدواری کے لئے ووٹ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ لکی ڈپ ؍ حیدرآباد کلکٹر لاٹری اور بغیر قانونی اتھاریٹی کے وقف بورڈ کی دوربارہ تشکیل کے لئے الیکشن آفیسر کی مخالفت کے باوجود لاٹ کا ڈرا کیا گیا، اس دوران ذاکر حسین جاوید کو کامیابی ملی۔ انہوں نے یہ بھی استدلال پیش کیا کہ وقف ایکٹ کے قواعد کے خلاف انتخابی عمل کیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ذاکر حسین جاوید کی نامزدگی کے کاغذات کی کسی نے حمایت نہیں کی۔ اس کے باوجود الیکشن آفیسر نے کاغذات نامزدگی کو قبول کیا۔ لہذا انہوںنے عدالت سے درخواست کی کہ وہ ان کے حریف کے نتیجہ کو غیر قانونی قرار دے۔