وقف بورڈ سے ائمہ و مؤذنین کو 4ماہ کے بقایا جات

   

Ferty9 Clinic

حکومت نے 13 کروڑ جاری کئے، رمضان کے پیش نظر فوری اجرائی ضروری
حیدرآباد۔/28 اپریل، ( سیاست نیوز) جاریہ سال رمضان المبارک میں لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں مساجد میں نمازوں اور تراویح کا اہتمام نہیں کیا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں ائمہ اور مؤذنین اہل خیر حضرات کی جانب سے عطیات سے محروم ہیں ایسے میں حکومت کی جانب سے دیا جانے والا ماہانہ اعزازیہ بھی گزشتہ 4 ماہ سے جاری نہیں کیا گیا۔ وقف بورڈ کی جانب سے ائمہ اور مؤذنین کو ماہانہ اعزازیہ جاری کیا جاتا ہے جس کے لئے حکومت کی جانب سے بجٹ منظور ہوتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نومبر ، ڈسمبر، فبروری اور مارچ کا اعزازیہ جاری نہیں کیا گیا۔ جنوری میں وقف بورڈ کے اکاؤنٹ سے اعزازیہ جاری کیا گیا تھا جو ائمہ اور مؤذنین کے بینک اکاؤنٹ میں جمع ہوگیا۔ نومبر، ڈسمبر کی رقم پی ڈی اکاؤنٹ کے ذریعہ منتقل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ممکن نہ ہوسکا۔ بتایا جاتا ہے کہ پی ڈی اکاؤنٹ سے اعزازیہ کی اجرائی میں دشواری ہورہی ہے۔ وقف بورڈ کو اپنے اکاؤنٹ سے اعزازیہ کی رقم جاری کرنا چاہیئے ۔ رمضان المبارک کے آغاز اور زائد اخراجات کے پیش نظر ائمہ و مؤذنین مالی پریشانی کا سامنا کررہے ہیں۔ کئی ائمہ اعزازیہ کی اجرائی کیلئے وقف بورڈ کے دفتر پہنچ کر معلومات حاصل کررہے ہیں لیکن انہیں کوئی تشفی بخش جواب دینے والا نہیں۔ محکمہ فینانس نے 24 اپریل کو ائمہ و موذنین کے اعزازیہ کیلئے وقف بورڈ کو 13 کروڑ 79لاکھ روپئے مختص کرتے ہوئے احکامات جاری کئے۔ بجٹ میں اعزازیہ کیلئے 55 کروڑ 15 لاکھ مختص کئے گئے۔ پہلی قسط کے وقف بورڈ کے اکاؤنٹ میں پہنچنے کیلئے وقت لگ سکتا ہے کیونکہ محکمہ کی جانب سے رقمی منظوری کے احکامات کی اجرائی کے بعد محکمہ فینانس رقم جاری کرتا ہے۔ وقف بورڈ کو چاہیئے کہ اکاؤنٹ میں موجودہ رقم سے ائمہ و مؤذنین کے اعزازیہ کے بقایاجات جاری کرے۔