وقف بورڈ سے این او سی اجرائی کی تفصیلات پیش کرنے کا مطالبہ

   

6 ماہ سے وقف بورڈ خاموش، محمد علی شبیر کا چیف انفارمیشن کمشنر کو مکتوب
حیدرآباد ۔ 25۔جون (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں سابق قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے چیف انفارمیشن کمشنر تلنگانہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے وقف بورڈ کو جعلی این او سی کی اجرائی کے بارے میں تفصیلات روانہ کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی ۔ محمد علی شبیر نے اپنے مکتوب میں کہا کہ انہوں نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ اور انفارمیشن آفیسر وقف بورڈ کو 28 ڈسمبر کو مکتوب روانہ کیا تھا جس میں اوقافی جائیدادوں کے سلسلہ میں جاری کردہ این او سی کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھی ۔ رائیٹ ٹو انفارمیشن کے تحت یہ تفصیلات مانگی گئیں لیکن وقف بورڈ نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔ آر ٹی آئی ایکٹ کے مطابق عہدیداروں کو اندرون 30 یوم تفصیلات فراہم کرنی چاہئے یا پھر درخواست مسترد کرنے کی وجوہات بیان کی جائیں۔ 6 ماہ گزرنے کے باوجود وقف بورڈ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ آر ٹی آئی کے سیکشن 18(1) کے تحت چیف انفارمیشن کمشنر وقف بورڈ کے عہدیداروں کو طلب کرتے ہوئے درخواست گزار کی جانب سے مانگی گئیں تفصیلات حوالے کرنے کی ہدایت دے سکتے ہیں۔ محمد علی شبیر نے چیف انفارمیشن کمشنر سے اس سلسلہ میں ضرور کارروائی کی درخواست کی۔ واضح رہے کہ 2017-18 ء اور 2018-19 ء میں دو جائیدادوں سے متعلق این او سیز کے بارے میں وقف بورڈ سے تفصیلات طلب کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی ذمہ داری اوقافی جائیدادوں کا تحفظ ہے لیکن بورڈ نے بعض انفرادی افراد کو جائیدادوں کے سلسلہ میں این اوی سی جاری کردیا ۔ جس کے سبب وقف بورڈ اہم قیمتی جائیدادوں سے محروم ہوجائے گا۔ محمد علی شبیر نے بورڈ کی کارکردگی کو افسوس ناک قرار دیا اور کہا کہ سابق اپوزیشن لیڈر کی درخواست کا جب جواب نہیں دیا گیا تو عام افراد کی درخواستوں کا کیا حشر ہوگا۔ انہوں نے این او سی کی اجرائی کے سلسلہ میں پولیس تحقیقات اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کی پیشرفت کے بارے میں وقف بورڈ سے وضاحت طلب کی ہے ۔