سکریٹری اقلیتی بہبود کا فیصلہ باقی، دعوت افطار کا بجٹ راشن کی تقسیم پر خرچ کرنے حکومت کو مشورہ
حیدرآباد ۔12۔ مئی(سیاست نیوز) ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم آئی پی ایس نے وقف بورڈ کی جانب سے دو کروڑ روپئے سے لاک ڈاؤن کے متاثرہ غریب خاندانوں میں اناج کی تقسیم کی تجویز کو ہری جھنڈی دکھادی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود احمدندیم کو رپورٹ روانہ کرتے ہوئے وقف بورڈ کی جانب سے اناج کی تقسیم کی نہ صرف تائید کی بلکہ تقسیم کے طریقہ کار کے بارے میں تجاویز پیش کی۔ واضح رہے کہ وقف بورڈ نے مختلف اوقافی اداروں کے فنڈس میں سے دو کروڑ روپئے غریب مسلم خاندانوں میں اناج کی تقسیم پر خرچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے ٹنڈرس کے عمل پر روک لگاتے ہوئے بعض وضاحتیں طلب کی تھی۔ وقف بورڈ کی جانب سے وضاحت کے بعد سکریٹری نے اس معاملہ کو ڈائرکٹر اقلیتی بہبود سے رجوع کردیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ شاہنواز قاسم نے اپنی رپورٹ میں وقف بورڈ سے اناج کی تقسیم کی تائید کی اور کہا کہ تقسیم کے بارے میں فوڈ کارپوریشن اور سیول سپلائیز کارپوریشن سے اناج کی خریدی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے اوپن ٹنڈرس یا پھر محدود مدتی ٹنڈرس کی طلبی کی تجویز پیش کی۔ حکومت کے کسی ادارہ نے اگر اناج حاصل کیا ہے تو اسی ٹنڈر کے مطابق وقف بورڈ بھی اناج حاصل کرسکتا ہے ۔ چونکہ عیدالفطر قریب ہے، لہذا غریب مسلم خاندانوں کو اناج کی صورت میں امداد فراہم کرنے کیلئے وقف بورڈ کوئی ایک طریقہ کار اختیار کرسکتا ہے ۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کا ماننا ہے کہ وقف بورڈ کا مطلب غریبوں کی بھلائی اور منشائے وقف کو موجودہ حالات کے پیش نظر تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کی جانب سے ڈائرکٹر کی رپورٹ پر فیصلہ ابھی باقی ہے ۔ اگر وقف بورڈ کو تقسیم کی اجازت ملتی ہے تو عیدالفطر سے قبل اناج کے حصول میں دشواری ہوگی۔ تقسیم کا انحصار سکریٹری اقلیتی بہبود کے فیصلہ پر منحصر ہے اور وہ اس سلسلہ میں حکومت کی منطوری کا انتظار کر رہے ہیں ۔ دوسری طرف محکمہ اقلیتی بہبود نے چیف منسٹر آفس کو تجویز روانہ کی ہے کہ ہر سال دعوت افطار پر خرچ کی جانے والی 33 کروڑ روپئے کی رقم جاریہ سال غریب مسلمانوں میں راشن کی تقسیم پر خرچ کی جائے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے دفتر کو زبانی طور پر اس تجویز سے واقف کرایا گیا۔ تاہم قطعی فیصلہ چیف منسٹر کریں گے ۔