وقف بورڈ میں حالیہ پروموشن پرحکومت نے رپورٹ طلب کی

   

قواعد کی کوئی خلاف ورزی نہیں، وکلاء کے ساتھ صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کا اجلاس
اے سی بی کارروائی سے عوام خوش، عہدیدار خوفزدہ

حیدرآباد۔/14مارچ، ( سیاست نیوز) حکومت نے تلنگانہ وقف بورڈ میں ملازمین اور عہدیداروں کے حالیہ پروموشن پر رپورٹ طلب کی ہے۔ قانون ساز اسمبلی میں کل اقلیتی بہبود کے مطالبات زر پر مباحث کے دوران مجلس کے فلور لیڈر نے وقف بورڈ میں بے قاعدگیوں اور دھاندلیوں کا الزام عائد کیا تھا۔ انہوں نے تقررات اور ترقی کے علاوہ جائیدادوں کے تحفظ میں ناکامی کی شکایت کرتے ہوئے حکومت سے تحقیقات کی مانگ کی تھی۔ حکومت نے تمام معاملات کی جانچ کرتے ہوئے کارروائی کا تیقن دیا تھا۔ حقیقی صورتحال سے واقفیت کیلئے سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم نے وقف بورڈ سے رپورٹ طلب کی ہے۔ رپورٹ میں حالیہ پرموشن کے علاوہ جائیدادوں کے تحفظ اور عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کی پیروی سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ وقف بورڈ کی جانب سے ہنگامی طور پر حکومت کیلئے رپورٹ کی تیاری کی کام شروع ہوچکا ہے۔ صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج اسٹینڈنگ کونسلس کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں فرحان اعظم، صفی اللہ بیگ، فاروق صلاح الدین، ابو اکرم، نذیر احمد خان اور ایم اے مجیب کے علاوہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر اور لیگل آفیسرس نے شرکت کی۔ قانونی ماہرین نے اسمبلی میں بورڈ پر پرموشن کے سلسلہ میں قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات کو مسترد کردیا۔ وکلاء نے کہا کہ پرموشن کیلئے وقف رولس میں جو شرائط رکھی گئی ہیں اس کی تکمیل کی گئی ہے۔ شرائط کے اعتبار سے سینیارٹی کی بنیاد پر ترقی دی جاسکتی ہے اور تعلیمی قابلیت کا کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ وکلاء نے بتایا کہ گزشتہ دنوں 36 افراد کو جو ترقی دی گئی وہ شرائط کے عین مطابق ہے۔ دیگر سرکاری محکمہ جات میں پرموشن کیلئے موجود شرائط سے وقف بورڈ کا کوئی تعلق نہیں۔ اسمبلی میں شکایت کی گئی کہ ایس ایس سی قابلیت رکھنے والوں کو اسسٹنٹ سکریٹری کے عہدہ پر ترقی دی گئی جبکہ کم از کم قابلیت گریجویشن ہونا چاہیئے۔ حکومت کو روانہ کی جارہی رپورٹ میں وقف بورڈ کے پرموشن کو درست قراردیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ جائیدادوں کے تحفظ کے اقدامات کی تفصیل بیان کی جائے گی۔ تعطیل کے باوجود عہدیدار رپورٹ کی تیاری میں مصروف ہیں اور توقع ہے کہ اتوار کو رپورٹ تیار کرلی جائے گی اور پیر کے دن سکریٹری اقلیتی بہبود کو پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جن 36 افراد کو ترقی دی گئی ان میں 6 کو اسسٹنٹ سکریٹری، 4 کو سپرنٹنڈنٹ اور 25 کو سینئر اسسٹنٹ کے عہدہ پر ترقی شامل ہے۔ اسی دوران دو روز قبل وقف بورڈ میں اینٹی کرپشن بیورو کی کارروائی کے بعد سے عہدیداروں اور ملازمین میں ہلچل دیکھی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اینٹی کرپشن کی ٹیم کی کارروائی دراصل ایک عہدیدار کے خلاف تھی لیکن وہ ٹیم کی آمد کو محسوس کرتے ہوئے روم سے باہر نکل گئے اور جونیر اسسٹنٹ اے سی بی کے جال میں پھنس گیا۔ حکومت کو اس بات کی شکایت ملی ہے کہ بورڈ میں کوئی بھی سیکشن لفافہ کے بغیر فائیل کو آگے نہیں بڑھاتا لہذا حکومت نے بھی ملازمین اور عہدیداروں پر کڑی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض ملازمین اور عہدیداروں کی آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے معاملات کی جانچ کی جاسکتی ہے۔ اینٹی کرپشن بیورو کی کارروائی سے وقف بورڈ پہنچنے والے عوام خوش ہیں جبکہ ملازمین اور عہدیدار خوف کے عالم میں ہیں۔