بورڈ کے تحت اداروں کے ذمہ داروں کو سنگین عواقب و نتائج کی دھمکیاں، سکریٹریٹ کے اعلیٰ عہدیداروں سے روابط کے نام رعب
حیدرآباد۔23۔مارچ(سیاست نیوز) وقف بورڈ میں اعلیٰ عہدیدارو ںکی پشت پناہی کے نتیجہ میں درجہ چہارم کے ملازمین کی من مانیوں کے خلاف کی جانے والی شکایات پر بھی کوئی کاروائی نہ کئے جانے کے نتیجہ میں بعض مخصوص ملازمین جو کہ چوکیدار کی حیثیت سے بورڈ میں تقررحاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اب بورڈ کے تحت موجود اداروں کے ذمہ داروں کو باضابطہ سنگین عواقب و نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کا انتباہ دینے لگے ہیں۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ میں جہاں چند ملازمین بالخصوص درجہ چہارم کے ملازمین کی من مانی سے اب تک عہدیدار پریشان تھے اب انہیں حاصل اعلیٰ عہدیداروں کی پشت پناہی کے نتیجہ میں اوقافی اداروں کے ذمہ داربھی پریشان ہونے لگے ہیں بلکہ اس ملازم کے خلاف تحریری شکایات موصول ہونے کے باوجود وقف بورڈ کے کسی عہدیدار کے پاس جرأت نہیں ہے کہ وہ اس شخص کے خلاف کاروائی کرسکے کیونکہ وہ ملازم وقف بورڈ میں نہ صرف کرایہ کی وصولی پر مامور ہے بلکہ وقف بورڈ میں جاری عہدیداروں کی سرگرمیوں سے سیکریٹریٹ میں موجود عہدیداروں کو واقف کروانے کا بھی فریضہ انجام دیا کرتا ہے اسی لئے اسے 12خون معاف والا معاملہ جاری ہے۔ مذکورہ ملازم کو سابق میں بھی کئی مقامات سے برخواست کیا جاچکا ہے لیکن اعلیٰ عہدیدار کی سرپرستی کے نتیجہ میں اسے کئی مرتبہ خدمات سے رجوع بکار کیاگیا ہے اور اس شخص کو ایک مرتبہ پھر سے کرایہ کی وصولی کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے اور گذشتہ 3ماہ کے دوران 4 مرتبہ اس کے متعلق تحریری شکایات موصول ہوئی ہیں لیکن دیانتداری کا ڈھنڈورا پیٹنے والے عہدیداروں کو ان شکایات کی وصولی کے باوجود اس کے خلاف کاروائی کی توفیق نہیں ہوئی اور نہ ہی وہ ان شکایات کی تحقیقات کروانے کے حق میں ہیں تاکہ اپنے آقاؤں کی نظروں میں برے ہونے سے محفوظ رہیں جبکہ اس شخص کی وجہ سے اوقافی اداروں کے ذمہ دار ہی نہیں بلکہ مساجد کے امام بھی پریشان ہونے لگے ہیں کیونکہ درجہ چہارم کا یہ ملازم مساجد کے آئمہ کو بھی ہراساں کرتے ہوئے ان سے جبری وصولی کی کوشش میں مصروف ہے۔3