وقف بورڈ میں کورونا وائرس سے ملازم کی موت کے بعد دفاتر کا تخلیہ

   

ڈیوٹی پر حاضری سے ملازمین خوفزدہ، مزید 4 ملازمین میں کورونا کے علامات کا اندیشہ
حیدرآباد۔ 19 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کے ایک ملازم کی کورونا وائرس سے آج موت واقع ہوگئی جس کے بعد وقف بورڈ بلکہ حج ہائوز کی عمارت میں واقع دیگر اقلیتی اداروں کے ملازمین میں سنسنی دوڑ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کے 62 سالہ اٹنڈر جنہیں خانگی ہاسپٹل میں علاج کے دوران کورونا پازیٹیو پایا گیا گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا جہاں آج صبح ان کا انتقال ہوگیا۔ ملازم کا تعلق اسٹابلشمنٹ ڈپارٹمنٹ سے ہے اور اسی سیکشن میں کام کرنے والے ایک ایگزیکٹیو آفیسر کا اچانک علالت کے بعد کل انتقال ہوا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اس سیکشن سے تعلق رکھنے والے 4 ملازمین کو شدید بخار ہے اور وہ اپنے گھروں تک محدود ہوچکے ہیں۔ کورونا سے متاثرہ اٹنڈر کے انتقال کی اطلاع ملتے ہی حج ہائوز کی عمارت میں سنسنی دوڑ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے اقلیتی اداروں کے عہدیدار اور ملازمین مکانات کو روانہ ہوگئے۔ دوپہر تک حج ہائوز کی عمارت سنسان ہوچکی تھی اور کئی ملازمین نے رخصت کی درخواست پیش کردی ہے تاکہ صورتحال بہتر ہونے کے بعد ڈیوٹی پر رجوع ہوں۔ حج ہائوز کی دوسری منزل کو جہاں اسٹابلشمنٹ سیکشن ہے، سیل کردیا گیا ہے اور ساری عمارت کو سانیٹائز کرنے کی کارروائی شروع کی گئی۔ عمارت میں موجود دیگر اقلیتی اداروں نے بھی دفاتر کو سانیٹائز کرنے کا فیصلہ کیا۔ وقف بورڈ میں دو ملازمین کی موت کے بعد عہدیداروں اور ملازمین میں تشویش پائی جاتی ہے اور وہ حکام سے دفاتر بند کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ جن سرکاری دفاتر میں کورونا پازیٹیو کیسس منظر عام پر آئے، حکومت نے انہیں بند کرتے ہوئے سانیٹائز کی کارروائی کی۔ متوفی ملازمین سے ربط میں آنے والے دیگر ملازمین کو ہوم کورنٹائن کیا گیا لیکن وقف بورڈ میں اس طرح کا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جس کے سبب ملازمین خود کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں۔ عمارت میں وزیٹرس کے داخلے پر پہلے ہی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ ملازم کے انتقال کی اطلاع ملتے ہی تمام دفاتر کو دوپہر سے چھٹی دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے ملازمین کے تحفظ کے لیے تمام تر احتیاطی قدم اٹھائے جائیں گے۔ جن ملازمین میں بخار، سردی، زکام جیسی علامات پائی جائیں انہیں اپنے طور پر احتیاطاً ٹسٹ کروانا چاہئے۔