وقف بورڈ کیلئے مستقل چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے حق میں قرارداد کی منظوری

   

محمد سلیم کی صدارت میں بورڈ کا اجلاس، 54 میں صرف 3 امور پر غور، ہفتہ کو دوبارہ اجلاس
حیدرآباد۔ 3 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ میں مستقل چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے تقرر کے لیے حکومت سے درخواست کرتے ہوئے قرارداد منظور کی گئی ہے۔ بورڈ کا اجلاس آج صدرنشین محمد سلیم کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ایجنڈے کے پہلے آئیٹم کے طور پر مستقل چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے تقرر کی قرارداد کو منظوری دی گئی۔ واضح رہے کہ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہ نواز قاسم اس عہدے کی اضافی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں اور وہ وقف بورڈ کے امور میں زیادہ وقت دینے سے قاصر ہیں۔ خود شاہ نواز قاسم نے بھی بورڈ سے خواہش کی کہ وہ حکومت کو مستقل عہدیدار کے تقرر کی سفارش کرے تاکہ روزمرہ کے کام کاج میں سہولت ہو۔ اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی یہ قرارداد منظور کرلی گئی جسے سکریٹری اقلیتی بہبود کے پاس روانہ کیا جائے گا۔ طریقہ کار کے مطابق حکومت ڈپٹی سکریٹری رینک کے دو یا تین عہدیداروں کے نام وقف بورڈ کو روانہ کرتی ہیں اور ان میں سے وقف بورڈ کسی ایک عہدیدار کے نام کی سفارش کرتا ہے۔ وقف بورڈ کو بھی اپنے طور پر عہدیداروں کے نام کی سفارش کا اختیار حاصل ہے۔ تاہم حکومت نے ڈپٹی سکریٹری رینک کے عہدیداروں کی دستیابی کے بارے میں معلومات کا ہونا ضروری نہیں لہٰذا حکومت کی فہرست کا انتظار کیا جاتا ہے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے عہدے کے لیے ڈپٹی سکریٹری رینک کے عہدیدار کا ہونا لازمی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پنچایت انتخابات کے الیکشن کوڈ کے نفاذ کے سبب حکومت اس قرارداد پر فوری کارروائی نہیں کرسکتی۔ اطلاعات کے مطابق وقف بورڈ نے حالیہ عرصہ میں تین عہدیداروں کے نام حکومت کو روانہ کیے تھے لیکن انتخابی سرگرمیوں کے سبب کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔ بورڈ نے ایجنڈے میں شامل مزید دو امور پر غور کرتے ہوئے انہیں منظوری دی ہے۔ درگاہ حضرت برہنہ شاہؒ کی انتظامی کمیٹی کی میعاد میں توسیع کی گئی۔ اس کے علاوہ بوگل کنٹہ میں واقع نظام ٹرسٹ کی 1200 گز اراضی پر تعمیری کاموں کی اجازت کو منظوری دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ پرنسس درشہوار ہاسپٹل کے تحت اوقافی اراضی ہے۔ ایجنڈے میں 54 آئیٹم شامل تھے جن میں سے صرف 3 پر غور کیا جاسکا۔ صدرنشین محمد سلیم کے قریبی رشتہ دار کے انتقال کے سبب اجلاس کو ہفتہ 5 جنوری تک ملتوی کردیا گیا۔ اجلاس میں مولانا اکبر نظام الدین حسینی صابری، ملک معصتم خان، محمد معظم خان ایم ایل اے، صوفیا بیگم، انوار بیگ، ایم اے وحید اور زیڈ ایچ جاوید نے شرکت کی۔ صدرنشین وقف بورڈ نے بتایا کہ ایجنڈے کے باقی امور پر ہفتہ کو غور کیا جائے گا۔