وقف بورڈ کی تشکیل میں تاخیر کی اہم وجہ صدرنشین کیلئے موزوں شخصیت کی تلاش

   

موجودہ دعویداروں سے چیف منسٹر مطمئن نہیں، صرف ایک نامزد رکن کیلئے ٹی آر ایس میں تجسس

حیدرآباد۔/3 اپریل، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کی تشکیل میں تاخیر پر سیاسی حلقوں میں مختلف تبصرے کئے جارہے ہیں لیکن باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت کو صدرنشین کے عہدہ کیلئے کسی موزوں شخصیت کی تلاش ہے۔ واضح رہے کہ رائے دہی کے ذریعہ 6 ارکان کا انتخاب فروری کے اواخر میں مکمل ہوچکا ہے جبکہ نامزد زمرہ سے 4 ارکان کے تقرر کیلئے سرگرمیاں جاری ہیں۔ ان میں سے 3 ارکان کے ناموں کو تقریباً قطعیت دی جاچکی ہے اور صرف ایک نام کی شمولیت پر تجسس برقرار ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو صدارت کے سلسلہ میں جو نام پیش کئے گئے ان سے وہ مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے اس معاملہ کو کے ٹی آر سے رجوع کردیا ہے اور وہ مقامی جماعت سے مشاورت کے بعد صدرنشین کے نام کو قطعیت دیں گے۔ وقف بورڈ کی تاریخ میں شاید یہ پہلا موقع ہے جب نامزد ارکان کے معاملہ میں اس قدر تاخیر ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک رکن جو بھی ہوگا وہی صدرنشین ہوسکتا ہے اور چیف منسٹر غیرسیاسی شخصیت کیلئے بھی تیار ہیں۔ 27 فروری کو رکن پارلیمنٹ، ارکان مقننہ، بار کونسل اور متولی و منیجنگ کمیٹی زمرہ جات سے 6 ارکان کا انتخاب مکمل ہوچکا ہے۔ 4 نامزد ارکان میں حکومت کے نمائندہ کے طور پر یاسمین باشاہ ( آئی اے ایس) ، شیعہ نمائندگی کی حیثیت سے ڈاکٹر نثار حسین حیدر آغا اور سماجی کارکن زمرہ سے ملک معتصم خاں کے ناموں کو قطعیت دی جاچکی ہے۔ اسلامک اسکالر کے زمرہ کی ایک نشست کیلئے کئی دعویدار ہیں اور بعض نے خود کو اسکالر ظاہر کرنے کیلئے تعلیمی اداروں سے سرٹیفکیٹس بھی حاصل کرلئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ موجودہ ناموں سے چیف منسٹر مطمئن نہیں ہیں جس کے سبب بورڈ کی تشکیل میں تاخیر ہورہی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ بھلے ہی کوئی غیر سیاسی شخصیت کیوں نہ ہو اگر قابل ہوں تو انہیں صدرنشین کے طور پر فائز کیا جائے گا۔ کسی موزوں شخصیت کی عدم دستیابی کی صورت میں موجودہ ارکان میں سے ہی کسی ایک کے نام پر اتفاق رائے ہوسکتا ہے لیکن چوتھا نامزد رکن کون ہوگا اس بارے میں ٹی آر ایس کے حلقوں میں زبردست تجسس پایا جاتا ہے۔ خود ریاستی وزراء بھی یہ کہنے کے موقف میں نہیں ہیں کہ چوتھا رکن اور صدرنشین کون ہوگا۔ ر