ممبئی ـ: مرکزی اقلیتی امور اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا ہے کہ وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کا مقصد سابقہ قانون کی خامیوں کو درست کر کے وقف بورڈ کی کارکردگی میں بہتری لانا اور ضرورت مند و پسماندہ مسلمانوں کو انصاف فراہم کرنا ہے ۔ ممبئی میں منگل کے روز بی جے پی کے ریاستی دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ یہ نیا قانون وقف املاک کے نظم و نسق سے جڑے مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا ہے اور اس سے کسی فرد یا گروہ کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ترمیمی قانون کے تحت رجسٹرڈ یا نوٹیفکیشن کے تحت اعلان کردہ وقف املاک کو چھیڑا نہیں جائے گا، اور وقف بورڈ کو اب کسی بھی جائیداد کو من مانی طور پر وقف قرار دینے کا اختیار نہیں رہے گا۔ رجیجو کے مطابق یہ ترمیم ان مبالغہ آمیز اور غیر منصفانہ دعوؤں پر روک لگائے گی جن کے تحت کبھی پورے گاؤں کو بھی وقف قرار دینے کی کوشش کی جاتی رہی ہے ۔ اس قانون کو متعدد غریب مسلمانوں، سماجی تنظیموں اور برادریوں کی حمایت حاصل ہے ۔
