وقف بورڈ کے تین زمرہ جات کے تمام پرچہ جات نامزدگی درست پائے گئے

   

ارکان مقننہ میں فاروق حسین اور کوثر محی الدین بلا مقابلہ منتخب، متولی و مینجنگ کمیٹی اور بار کونسل زمرہ میں رائے دہی کا امکان
حیدرآباد۔18 ۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کے تین زمرہ جات کے تحت داخل کئے گئے تمام پرچہ جات نامزدگی درست پائے گئے ۔ الیکشن آفیسر و کلکٹر حیدرآباد ایل شرمن نے پرچہ جات نامزدگی کی جانچ کے بعد اعلان کیا کہ ارکان مقننہ ، متولی و مینجنگ کمیٹی اور بار کونسل زمرہ جات کی تمام پرچہ جات نامزدگی درست پائی گئیں۔ الیکشن آفیسر نے امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے۔ وقف بورڈ کی تاریخ میں شائد یہ پہلا موقع ہے جب متولی و مینجنگ کمیٹی زمرہ کی دو نشستوں کیلئے 11 نامزدگیاں داخل کی گئیں۔ ارکان مقننہ زمرہ کی دو نشستوں کیلئے دو پرچہ جات داخل کئے گئے اور دونوں درست پائے گئے، اس طرح فاروق حسین اور کوثر محی الدین کا وقف بورڈ کے رکن کی حیثیت سے متفقہ انتخاب یقینی ہوچکا ہے۔ الیکشن آفیسر کی جانب سے صرف رسمی اعلان باقی ہے جو پرچہ نامزدگی سے دستبرداری کی مہلت ختم ہونے کے بعد کیا جائے گا۔ بار کونسل کی ایک نشست کے لئے دو پرچہ جات درست قرار پائے۔ ایم اے کے مقیت اور ذاکر حسین جاوید کی نامزدگی کو درست قرار دیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں میں ایک کے انتخاب کیلئے الیکشن آفیسر رائے دہی کا انعقاد عمل میں لائیں گے اور دونوں کے حق میں ایک ایک ووٹ ملنے کی صورت میں الیکشن آفیسر کا فیصلہ قطعی ہوگا۔ دونوں امیدواروں کے اپنے حق میں ووٹ کے استعمال کا امکان ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف ایکٹ کے تحت ایسے کسی تنازعہ کی صورت میں حکومت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ سینیاریٹی کی بنیاد پر کسی ایک کا انتخاب کرے۔ مینجنگ کمیٹی اور متولی زمرہ کے 11 امیدواروں میں بعض غیر سنجیدہ امیدوار ہیں جو توقع ہے کہ پرچہ نامزدگی واپس لے لیں گے ۔ دو سے زائد امیدواروں کے میدان میں ہونے کی صورت میں رائے دہی ہوگی۔ اس زمرہ کے اہل ووٹرس کی تعداد 470 بتائی گئی ہے۔ الیکشن آفیسر کے مطابق 21 فروری نام واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔ سہ پہر 3.00 بجے تک نام واپس لئے جاسکتے ہیں جس کے بعد قطعی امیدواروں کی فہرست جاری کردی جائے گی اور فروری کو رائے دہی ہوگی۔ نتیجہ کا اعلان اسی دن شام میں کیا جائے گا ۔ متولی و مینجنگ کمیٹی زمرہ کے امیدواروں میں مرزا انوار بیگ، فراصت علی بخشی ، منور حسین، مرزا شہریار بیگ ، سید اکبر نظام الدین حسینی، مظفر علی صوفی ، محمد خیرالحسن ، مسیح الرحمن ذاکر ، ظہیر احمد خاں ، عبدالمجید اور ابوالفتح، سید بندگی بادشاہ قادری شامل ہیں۔ رکن پارلیمنٹ زمرہ میں ایک بھی نامزدگی داخل نہیں کی گئی لیکن تلنگانہ سے واحد مسلم رکن پارلیمنٹ اسد اویسی کا انتخاب یقینی ہے۔ حکومت 5 ارکان کو نامزد کرتے ہوئے 11 رکنی بورڈ تشکیل دے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ صدرنشین کے نام کو طئے کرنے کیلئے چیف منسٹر اندرون دو یوم حلیف جماعت مجلس کے قائدین سے مشاورت کرینگے۔ نامزد ارکان اور صدرنشین کے عہدہ کے لئے ٹی آر ایس میں کئی دعویدار پیدا ہوچکے ہیں اور ہر کوئی حلیف جماعت کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ نامزدگی میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ ر