بورڈ کے اجلاس میں قرارداد، ڈی ایس پی کے تقرر کو منظوری
حیدرآباد۔ تلنگانہ وقف بورڈ نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ ڈپٹی چیف ایگزیکیٹو آفیسر کی خدمات ان کے متعلقہ محکمہ کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ڈی ایس پی عہدیدار کے تقرر کو بورڈ نے توثیق کردی۔ صدرنشین محمد سلیم کی صدارت میں منعقدہ اجلاس کے ایجنڈہ میں ڈپٹی ایگزیکیٹو آفیسر اور ڈی ایس پی کے تقررات کو منظوری دینے کا معاملہ شامل تھا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو تقرر کیا ہے وہ عہدہ وقف ایکٹ کے تحت موجود نہیں ہے۔ اگر وقف بورڈ حکومت کے تقرر کی توثیق کرے گا تو اس سے وقف ایکٹ کی خلاف ورزی سرزد ہوگی اور عدالت میں کوئی بھی چیلنج کرسکتا ہے۔ حکومت نے محمد صفی اللہ کی خدمات محکمہ برقی سے وقف بورڈ منتقل کرتے ہوئے ڈپٹی چیف ایگزیکیٹو آفیسر مقرر کیا اور وہ گزشتہ تین ماہ سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وقف بورڈ کا اجلاس تین ماہ بعد منعقد ہوا لہذا اس مسئلہ پر غور کے دوران ارکان کی اکثریت نے وقف ایکٹ کی خلاف ورزی سے گریز کرنے کا مشورہ دیا جس کے بعد قرارداد منظور کرتے ہوئے ڈپٹی ایگز یکیٹو آفیسر کی خدمات متعلقہ محکمہ کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بورڈ نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ مستقل چیف ایگزیکیٹو آفیسر کا تقرر کرے کیونکہ شاہنواز قاسم کو ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کی اضافی ذمہ داری ہے۔ وقف بورڈ کے اُمور کی روز مرہ یکسوئی کیلئے مستقل سی ای او کی ضرورت ہے۔ بورڈ نے ڈی ایس پی رتبہ کے عہدیدار خواجہ معین الدین کی خدمات وقف بورڈ کے حوالے کئے جانے کے فیصلہ کو منظوری دی ہے۔ وقف جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ڈی ایس پی کی قیادت میں ٹاسک فورس یا ویجلینس سیل کے قیام کی تجویز ہے۔