دبیر پورہ میں اوقافی جائیداد کے متولی کو راحت
حیدرآباد۔/26 ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ کے جسٹس کے سریندر نے جناب سید شاہ حامد حسین شطاری کے خلاف وقف بورڈ کی جانب سے دائر کردہ 3 علحدہ مقدمات کو کالعدم کردیا ہے۔ جسٹس کے سریندر نے 20 ستمبر کو فیصلہ صادر کیا جس میں 2016 اور 2017 میں درگاہ حضرت شاہ سعدو بنے شطاریؒ کی جائیداد پر مبینہ قبضہ سے متعلق 8 ویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نامپلی کے اجلاس پر موجود مقدمات کو کالعدم کرتے ہوئے درخواست گذار کو راحت دی ہے۔ واضح رہے کہ وقف نامہ اور منتخب میں درخواست گذار کے نام کی موجودگی کے باوجود وقف بورڈ کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کرائی گئی کہ اوقافی جائیداد پر قابض ہیں اور قبور کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ وقف ایکٹ 1995 کے سیکشن 52-A کے تحت کی گئی اس کارروائی میں مروجہ قواعد کی خلاف ورزی کی نشاندہی کرتے ہوئے معزز جج نے تینوں مقدمات کو کالعدم کردیا۔ عدالت نے سی سی نمبر 753-2016 ، سی سی نمبر 181-2017 اور سی سی نمبر 122-2017 کے تحت کارروائی کو کالعدم کردیا ہے۔ قبل ازیں ہائی کورٹ نے اس معاملہ میں حکم التواء جاری کیا تھا۔