وقف ترمیمی ایکٹ پر عمل کرنے والی تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست : کے ٹی آر

   

مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے بی آر ایس پارٹی نے راجیہ سبھا میں اس بل کی مخالفت کی
حیدرآباد ۔ 19 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے کہا کہ مودی کی طرف سے متعارف کردہ نئے وقف ایکٹ پر عمل کرنے والی تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے جو مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہونچانے کے اقدامات کررہی ہے ۔ تلنگانہ بھون میں منعقدہ اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ایرہ گڈہ ڈیویژن پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت ، مسلمانوں کے خلاف کام کررہی ہے ۔ ملک کے مسلمانوں کی مخالفت اور احتجاج کے باوجود مودی حکومت نے وقف ترمیمی بل کو منطور کیا ۔ ریاست تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے ۔ جس نے نئے وقف ترمیمی بل پر سب سے پہلے عمل کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہونچایا ۔ جب کہ بی آر ایس پارٹی نے اس بل کی راجیہ سبھا میں کھل کر مخالفت کی ہے ۔ ریونت ریڈی حکومت عجلت پسندی کا مظاہرہ کیوں کیا اس کی وضاحت کریں اور ساتھ ہی وہ اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے مسلم بھائیوں سے اپیل کرتے ہیں کانگریس کے لیے ووٹ طلب کرنے کے لیے پہونچنے والے وزراء اور کانگریس کے دوسرے قائدین سے اس کے بارے میں سوال کریں اور انہیں جھنجھوڑ کر رکھ دیں ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ تلنگانہ کی وزارت میں کوئی مسلم وزیر نہیں ہے ۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خود کہا ہے کہ انہوں نے مودی کے اسکول میں تعلیم حاصل کی ۔ چندرا بابو نائیڈو کے پاس کالج کی تعلیم حاصل کی اور راہول گاندھی کے پاس نوکری کررہے ہیں ۔ مگر انہوں نے ہائی اسکول کی تعلیم کا ذکر نہیں کیا ہے ۔ وہ 2003 سے 2004 تک بی آر ایس میں تھے ۔ ہائی اسکول میں ناکامی کے بعد کے سی آر نے اچھا نہ پڑھنے پر انہیں بی آر ایس سے نکال دیا ۔۔ 2