شریعت میں مداخلت ناقابل قبول ، بی آر ایس قائدین محمد عبدالحکیم اور امتیاز اسحاق کی مخالفت
حیدرآباد ۔ 12 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس پارٹی کے اسٹیٹ سکریٹری و سابق صدر نشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحاق بی آر ایس کے سینئیر قائد محمد عبدالحکیم نے مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کردہ وقف ترمیمی بل 2024 کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس بل سے فوری دستبرداری اختیار کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ یہ بل 1995 مسلم وقف ایکٹ کو تبدیل کرنے کی منظم سازش ہے ۔ مرکزی حکومت اور ہندوتوا طاقتوں کو وقف جائیدادیں کھٹک رہی ہیں نئے نئے قوانین تیار کرتے ہوئے وقف جائیدادوں سے مسلمانوں اور وقف بورڈس کو محروم کردینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جس کی بی آر ایس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ وقف ترمیمی ایکٹ دین اسلام اور شریعت قانون میں براہ راست مداخلت ہے کیوں کہ وقف کا قانون شریعت کی بنیاد پر ہے اور تمام وقف املاک کا مالک صرف اللہ ہے ۔ ایک مرتبہ وقف کی گئی اراضی یا جائیداد قیامت تک وقف رہے گی ۔ وقف ایکٹ میں کسی ترمیم کی ضرورت نہیں ہے ۔ بی آر ایس کے قائدین محمد عبدالحکیم ایڈوکیٹ اور امتیاز اسحاق نے کہاکہ مرکزی حکومت وقف املاک پر قبضہ کرنے اور وقف کونسل اور ریاستی وقف بورڈس میں پچھلے دروازے سے داخل ہوتے ہوئے اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے کو زبردستی مسلمانوں پر مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ ہندوستانی دستور نے آرٹیکل 26-25 اور 30 کے ذریعہ مسلمانوں کو حقوق فراہم کئے ہیں ۔ لیکن مرکزی حکومت طاقت کے ذریعہ مسلمانوں کے حقوق چھیننے اور ان سے مسلمانوں کو محروم کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جو ہمارے ملک کے دستور کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ نیا وقف ترمیمی بل کے ذریعہ وقف کے بنیادی تصور کو ختم کردینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جس کو ملک کے مسلمان ہرگز قبول نہیں کریں گے ۔ ہم اس بل کو پوری طرح مسترد کرتے ہیں ۔۔ 2