وقف ترمیمی بل ، جے پی سی کی میعاد میںتوسیع کرنے اسپیکر کو اپوزیشن ارکان کا مکتوب

   

مذاکرات کے نامکمل ہونے کا حوالہ ، تین ریاستوں نے ابھی رائے پیش نہیں کی،اسپیکر کے فیصلہ پر اپوزیشن کی نظر
حیدرآباد ۔25۔نومبر (سیاست نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے جاریہ مانسون سیشن میں وقف ترمیمی بل 2024 کو منظور کرنے کی کوششوں کے درمیان اپوزیشن نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میعاد میں توسیع کیلئے اسپیکر لوک سبھا اوم برلا سے نمائندگی کی ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں شامل ارکان کی جانب سے اسپیکر لوک سبھا کو آج مکتوب روانہ کیا گیا۔ مکتوب پر دستخط کرنے والوں نے محمد جاوید ، محب اللہ ، اے راجہ ، ایم ایم عبداللہ ، اسد الدین اویسی ، سنجے سنگھ، ایم این حق اور دوسرے ارکان شامل ہیں۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے جائزہ لینے کا کام ابھی باقی ہے ، لہذا پارلیمانی کمیٹی کی میعاد میں مناسب توسیع کی جانی چاہئے ۔ ارکان نے بتایا کہ 22 اگست 2024 کو پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا تھا اور تاحال صرف 25 اجلاس منعقد ہوئے جس میں مختلف تنظیموں اور اداروں سے رائے حاصل کی گئی ۔ ارکان نے بتایا کہ بعض ایسے اداروں اور افراد سے بھی کمیٹی نے رائے حاصل کی جن کا وقف بل سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بہار، نئی دہلی اور اترپردیش کی حکومتوں کی جانب سے کمیٹی کے روبرو نمائندگی ابھی باقی ہے۔ وقف بل سے متعلق کئی اسٹیک ہولڈرس نمائندگی کیلئے وقت مقرر کرنے کی درخواست کر رہے ہیں ۔ مکتوب میں کہا گیا کہ وقف ترمیمی بل کے ذریعہ موجودہ وقف قانون کو تبدیل کرنے کی تیاری ہے۔ یہ تبدیلیاں ملک کی کثیر آبادی کو متاثر کرسکتی ہے ۔ ارکان نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے محض تین ماہ کا وقت دینا ناکافی ہے۔ کم مدت کے نتیجہ میں مناسب سفارشات پیش کرنا دشوار ہے۔ وسیع تر مشاورت اور مذاکرات کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹی کی میعاد میں مناسب مدت کے لئے توسیع ضروری ہے۔ مکتوب میں کہا گیا کہ اگر عوام کو رائے پیش کرنے کا مناسب وقت دیئے بغیر قوانین پر محض ضابطہ کی تکمیل کیلئے مباحث کئے جائیں تو اس سے قانون سازی کے عمل کے بارے میں عوام میں شبہات پیدا ہوں گے، جس کا منفی اثر پارلیمنٹ پر پڑسکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیکر اوم برلا نے میعاد میں توسیع کیلئے کوئی واضح تیقن نہیں دیا ہے ۔ واضح رہے کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے صدرنشین جگدمبیکا پال نے اعلان کیا کہ مانسون سیشن کے پہلے ہفتہ میں کمیٹی اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کو پیش کردے گی۔ وزیر پارلیمانی امور و اقلیتی امور کرن رجیجو نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں وقف ترمیمی بل 2024 کو منظور کرلیا جائے گا ۔ اب جبکہ مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ کے ایجنڈہ میں وقف ترمیمی قانون کو شامل کیا ہے ، ایسے میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا اپوزیشن ارکان کی رائے شامل کئے بغیر جگدمبیکا پال پارلیمنٹ کو کمیٹی کی رپورٹ پیش کریں گے ؟ مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل کی منظوری سے متعلق سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کمیٹی کی رپورٹ کی پیشکشی کے وقت ہنگامہ آرائی یقینی ہے۔ 1