اپوزیشن نے کمیٹی کی میعاد میں توسیع کا مطالبہ کیا، چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار پر اپوزیشن کی نظریں
حیدرآباد ۔22۔نومبر (سیاست نیوز) پارلیمنٹ کے 25 نومبر سے شروع ہونے والے سرمائی سیشن میں مرکزی حکومت متنازعہ وقف ترمیمی بل 2024 کو پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے صدرنشین جگدمبیکا پال کے انداز کارکردگی کے خلاف اسپیکر لوک سبھا اوم برلا سے شکایت کی ہے۔ تاہم جگدمبیکا پال سیشن کے دوران ہی رپورٹ پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ جگدمبیکا پال نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ تقریباً تیار ہے اور مقررہ وقت پر پارلیمنٹ کو پیش کی جائے گی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے جے پی سی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی کی میعاد میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے نئی دہلی میں وزارت اقلیتی امور کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس میں وقف ترمیمی بل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں سے بل کے نکات پر رائے حاصل کی گئی۔ جگدمبیکا پال کے مطابق کمیٹی نے محکمہ اقلیتی بہبود کے علاوہ ملک میں مختلف اسٹیک ہولڈرس سے رائے حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے سے کمیٹی کی رپورٹ پارلیمنٹ کو روانہ کی جائے گی۔ اپوزیشن کے اختلافی رویہ پر جگدمبیکا پال نے کہا کہ اگر اپوزیشن کو کوئی اعتراض ہو تو وہ اسپیکر لوک سبھا سے رجوع ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی میعاد میں توسیع کا ایوان اور لوک سبھا اسپیکر کو اختیار حاصل ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ سرمائی سیشن کے پہلے ہفتہ میں جے پی سی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اپوزیشن نے متنازعہ بل پر مزید غور و خوض کی ضرورت ظاہر کرتے ہوئے کمیٹی کی میعاد میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے ۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 22 اگست سے ملک بھر میں تقریباً 25 اجلاس منعقد کئے۔ محکمہ اقلیتی امور حکومت ہند کے عہدیداروں کے ساتھ پانچ مرتبہ اجلاس منعقد کیا گیا ۔ واضح رہے کہ مرکزی وزیر اقلیتی امور کرن رجیجو نے 8 اگست کو لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 متعارف کیا تھا۔ اپوزیشن کی مخالفت کے بعد یہ بل پارلیمانی کمیٹی سے رجوع کیا گیا اور 9 اگست سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بل کا جائزہ لے رہی ہے۔ وقف ترمیمی بل پر اپوزیشن کا موقف برقرار ہے ، تاہم اگر حکومت بل کو منظوری دینے کی کوشش کرتی ہے تو ایسے مرحلہ پر بی جے پی کی حلیف جماعتوں تلگو دیشم اور جنتا دل یونائٹیڈ کا موقف اہمیت کا حامل رہے گا۔ اپوزیشن کو امید ہے کہ حلیف پارٹیاں وقف ترمیمی بل کو موجودہ حالت میں منظور کرنے کی تائید نہیں کریں گی۔ اپوزیشن ارکان کی نمائندگی پر اسپیکر لوک سبھا اوم برلا کے فیصلہ کا ہر کسی کو انتظار ہے۔ اگر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میعاد میں توسیع کی جاتی ہے تو سرمائی سیشن میں یہ بل منظور نہیں ہوگا۔ 1