وقف ترمیمی بل پر جے پی سی اجلاس سے 10 اپوزیشن ارکان معطل

,

   

صدرنشین کمیٹی کے رویہ پر ارکان کا احتجاج، اسپیکر لوک سبھا کو شکایتی مکتوب
حیدرآباد ۔24۔جنوری (سیاست نیوز) وقف ترمیمی بل پر آج نئی دہلی میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ خیز ثابت ہوا اور صدرنشین کے انداز کارکردگی پر احتجاج کرنے والے اپوزیشن کے 10 ارکان کو ایک دن کیلئے اجلاس سے معطل کردیا گیا ۔ اپوزیشن ارکان وقف ترمیمی بل پر عجلت میں رپورٹ پیش کرنے کے بجائے جامع مذاکرات کیلئے مزید وقت دینے کی مانگ کر رہے ہیں۔ صدرنشین مشترکہ پارلیمانی کمیٹی جگدمبیکا پال نے آج اپوزیشن ارکان کے اعتراض کے بعد انہیں ایک دن کیلئے کارروائی سے معطل کردیا۔ جن ارکان کو معطل کیا گیا، ان میں اے راجہ ، کلیان بنرجی ، اسد الدین اویسی ، ناصر حسین ، اروند ساونت، گورو گگوئی ، محمد جاوید، مہیب اللہ ، عمران مسعود ، عبداللہ اور ندیم شامل ہیں۔ اجلاس سے معطلی کے بعد اپوزیشن ارکان نے اسپیکر لوک سبھا کو مکتوب روانہ کرکے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی صدرنشین کے انداز کارکردگی کی شکایت کی۔ اسپیکر اوم برلا سے اپیل کی گئی کہ وہ کمیٹی صدرنشین کو شفافیت سے کارروائی چلانے کی ہدایت دیں ۔ ارکان نے 27 جنوری کو اجلاس ملتوی کرنے کی خواہش کی تاکہ اپوزیشن ارکان کو بل کے بارے میں تفصیلی موقف پیش کرنے کا موقع حاصل ہو۔ مکتوب میں کہا گیا کہ اپوزیشن کی جانب سے 25 نومبر 2024 کو کمیٹی کی کارکردگی کے بارے میں اسپیکر سے نمائندگی کی۔ مکتوب میں بتایا گیا کہ آج صبح اجلاس کے آغاز پر اپوزیشن نے صدرنشین کمیٹی کے رویہ پر اعتراض جتایا کیونکہ وہ قواعد کے مطابق کارروائی چلانے کے بجائے یکطرفہ طور پر فیصلے کر رہے ہیں۔ مکتوب میں کہا گیا کہ 31 جنوری سے پارلیمنٹ بجٹ سیشن کا آغاز ہورہا ہے ، لہذا 27 تا 30 جنوری مشترکہ پارلیمانی کمیٹی اجلاس ملتوی کئے جائیں۔ اپوزیشن کی اپیل پر صدرنشین نے کوئی توجہ نہیں دی جس پر اپوزیشن ارکان نے جمہوری انداز میں احتجاج کیا جس پر صدرنشین نے کسی سے فون پر بات کی اور اچانک ارکان کی معطلی کا اعلان کردیا۔ کہا گیا کہ صدرنشین کمیٹی نے 29 جنوری کو کمیٹی کی رپورٹ کا مسودہ اجلاس میں پیش کرنے کا یکطرفہ اعلان کردیا ہے۔ وقف ترمیمی بل ایک حساس مسئلہ ہے ، لہذا اسے عجلت میں طئے نہیں کیا جاسکتا۔ اپوزیشن ارکان نے کہا کہ جے پی سی کے صدرنشین کو ارکان کی معطلی کا اختیار نہیں ہے۔1

وقف ترمیمی بل: تمام اپوزیشن ارکان ایک دن کیلئے معطل

نئی دہلی: وقف ترمیمی بل پر پارلیمانی کمیٹی کے تمام اپوزیشن ارکان کو اسپیکر جگدمبیکا پال کے خلاف نعرے بازی اور مسلسل احتجاج کے الزامات کے درمیان جمعہ کو ایک دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔اپوزیشن ارکان کا الزام ہے کہ انہیں مسودہ بل میں مجوزہ تبدیلیوں کا مطالعہ کرنے کے لیے کافی وقت نہیں دیا جا رہا ہے۔معطل ارکان میں کلیان بنرجی، محمد جاوید، اے راجہ، اسد الدین اویسی، سید ناصر حسین، محب اللہ، محمد عبداللہ، اروند ساونت، ندیم الحق اور عمران مسعود شامل ہیں۔.بی جے پی کے رکن نشیکانت دوبے نے اپوزیشن کے ارکان کو معطل کرنے کی تحریک پیش کی جسے کمیٹی نے قبول کر لیا۔بی جے پی کی رکن اپراجیتا سارنگی نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن اراکین کا طرز عمل ‘شرمناک’ تھا کیونکہ وہ اجلاس کے دوران مسلسل ہنگامہ برپا کر رہے تھے اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کر رہے تھے۔.اس سے قبل پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ہنگامہ برپا ہوا تھا اور اپوزیشن ارکان نے الزام لگایا تھا کہ انہیں مسودہ بل میں مجوزہ تبدیلیوں کا مطالعہ کرنے کے لیے کافی وقت نہیں دیا جا رہا ہے۔بی جے پی کے سینئر لیڈر جگدمبیکا پال کی سربراہی میں وقف ترمیمی بل پر مشترکہ کمیٹی کشمیر کے مذہبی سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں وفد کے خیالات سننے جا رہی ہے۔میر واعظ کو بلانے سے پہلے کمیٹی کے ارکان آپس میں بحث کرتے تھے اور اس دوران اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات میں ہنگامہ برپا ہو جاتا تھا۔. اپوزیشن ارکان نے دعویٰ کیا کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی وقف ترمیمی بل پر رپورٹ کو جلد قبول کرنے پر اصرار کر رہی ہے۔