وقف ترمیمی بل کی آج لوک سبھا میں پیشکشی

,

   

متنازعہ بل پر حکومت 8 گھنٹے بحث کرنے تیار، مرکزی وزیر اقلیتی امور رجیجو کا اعلان

نئی دہلی: این ڈی اے حکومت چہارشنبہ 2 اپریل کو لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل 2024 پیش کرے گی۔ مرکزی پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے آج کہا کہ بل کو 2 اپریل کو وقفہ سوالات کے بعد غور اور منظوری کے لیے لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بل پر 8 گھنٹے بحث کی جائے گی، جس میں مزید توسیع کی گنجائش ہے۔ رجیجو نے کہا کہ اگر اپوزیشن پارٹیاں کوئی بہانہ بنا کر بحث میں حصہ نہیں لینا چاہتیں تو ہم انہیں نہیں روک سکتے، ہم بحث چاہتے ہیں۔ ہر سیاسی جماعت کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ ملک جاننا چاہتا ہے کہ ترمیمی بل پر کس سیاسی جماعت کا موقف کیا ہے۔ یہ معاملہ ہزاروں سال ریکارڈ میں رہے گا، یہ ریکارڈ پر رہے گا کہ ترمیمی بل کی مخالفت کس نے کی اور کس نے حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ 2 اپریل کو وقفہ سوالات کے فوراً بعد، میں ترمیمی بل کو غور اور منظوری کے لیے پیش کرنا چاہتا ہوں، ہم نے 8 گھنٹے کی بحث کے لیے اتفاق کیا ہے۔ اپوزیشن سمیت تمام مسلم تنظیموں کی جانب سے متنازعہ وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کی جارہی ہے اور اسے ’غیر آئینی‘ قرار دیا جارہا ہے۔ اپوزیشن اور مسلم تنظیموں کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کے حقوق ’چھیننے‘ کی کوشش کر رہی ہے۔ وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ بل غیر آئینی ہے اور ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 14، 25، 26 اور 29 کی ’خلاف ورزی ‘ ہے۔ اویسی نے کہا کہ یہ ’وقف بربادی بل‘ ہے۔ انہوں نے نتیش کمار، چندرابابو نائیڈو، چراغ پاسوان اور جینت چودھری سے سوال کیا جو بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کا حصہ ہیں، اگر وقف ترمیمی بل منظور ہوجاتا ہے تو پھر مسلمان کبھی بھی معاف نہیں کریں گے۔

کانگریس کا ایم پیز کیلئے وہپ
نئی دہلی: کانگریس نے لوک سبھا میں پیش کئے جانے والے وقف ترمیمی بل کے پیش نظر اپنے لوک سبھا اراکین کو آج وہپ جاری کیا ہے ۔چیف وہپ کے سریش نے کہا کہ ایک اہم مسئلہ پر ایوان میں بحث ہونی ہے ، اس لئے ضروری ہے کہ پارٹی کے تمام ارکان چہارشنبہ کو صبح 11بجے سے ایوان میں موجود ہوں تاکہ اس مسئلہ پر کانگریس کے موقف کی تائید کی جاسکے۔ انہوں نے تمام اراکین پر زور دیا ہے کہ وہ 2، 3اور 4اپریل کو کارروائی کے آغاز سے ایوان کے ملتوی ہونے تک ایوان میں موجود رہیں۔