وقف ترمیمی بل کے خلاف آج نئی دہلی میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے نمائندگی

   

صدرنشین وقف بورڈ عظمت اللہ حسینی کی قیادت میں 9 رکنی وفد روانہ
40 ترمیمات کی نفی کرتے ہوئے مدلل یادداشت پیش کی جائے گی
حیدرآباد ۔5۔ ستمبر (سیاست نیوز) مرکزی حکومت کے مجوزہ وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے کل 6 ستمبر کو نئی دہلی میں مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے نمائندگی کی جائے گی ۔ صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی کی قیادت میں 9 رکنی وفد مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے صدرنشین جگدمبیکا پال سے ملاقات کرتے ہوئے مجوزہ بل کے خلاف ٹھوس اور مدلل یادداشت پیش کرے گا۔ پارلیمنٹ ہاوز میں 2.30 بجے دن ملاقات کا وقت مقرر ہے۔ وفد میں وقف بورڈ کے ارکان مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری ، مولانا بندگی پاشاہ ، ڈاکٹر نثار حسین حیدر آغا، ایم اے کے مقیت ایڈوکیٹ، چیف اگزیکیٹیو آفیسر محمد اسد اللہ ، صدرنشین تلنگانہ اردو اکیڈیمی طاہر بن حمدان ، صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن عبید اللہ کوتوال اور شیخ لیاقت حسین شامل ہوں گے۔ تلنگانہ وقف بورڈ نے مرکزی حکومت کی بل کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی اور اسے ملک کے پہلے وقف بورڈ کا اعزاز حاصل ہوا جس نے مرکزی حکومت کے مجوزہ قانون کے خلاف قرارداد منظور کی۔ صدرنشین وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی نے بتایا کہ 1995 وقف ایکٹ اور مجوزہ وقف بل کا تقابل کرتے ہوئے 130 صفحات پر مشتمل بک لیٹ تیار کی گئی ہے جس میں مجوزہ بل کی ترمیمات کو چیلنج کیا گیا ہے۔ بک لیٹ کے علاوہ 17 صفحات پر مشتمل تفصیلی یادداشت صدرنشین مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے حوالے کی جائے گی۔ تلنگانہ وقف بورڈ کے رکن اسد الدین اویسی ایم پی جو پارلیمانی کمیٹی کے رکن ہیں، وہ بھی نمائندگی کے موقع پر موجود رہیں گے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو یادداشت پیش کرنے کیلئے وقف بورڈ نے علماء، مشائخ ، ماہرین قانون ، وکلاء اور سماجی جہد کاروں کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے تجاویز حاصل کیں۔ مرکزی حکومت کے مجوزہ بل میں جن 40 ترمیمات کو شامل کیا گیا ہے، ان کا تلنگانہ وقف بورڈ مدلل جواب دیتے ہوئے نفی کرے گا۔ وقف بورڈ کی جانب سے ملک میں غیر بی جے پی ریاستوں کے صدورنشین وقف بورڈ اور چیف اگزیکیٹیو آفیسرس کا اجلاس طلب کرنے کا منصوبہ ہے تاکہ قومی سطح پر مشترکہ لائحہ عمل طئے کیا جاسکے۔ وقف بورڈ کے حالیہ اجلاس میں مرکزی حکومت کے مجوزہ بل کے خلاف مسلمانوں میں شعور بیداری مہم کا فیصلہ کیا گیا ۔ 1