وقف ترمیمی بل کے خلاف ایڈیشنل کلکٹر کو یادداشت پیش

   

جنگاؤں۔/13 ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) وقف ترمیمی بل کو غیر دستوری قرار دینے اوریہ مجوزہ قانون سراسر وقف املاک کے ساتھ مسلمانوں کیلئے بھی ہر حیثیت سے خطرہ کا باعث ہے اس کو لیکر آج جنگاؤں شہر کی تمام مساجد میں ائمہ و خطیب حضرات نے نماز جمعہ سے قبل اس وقف ترمیمی بل کے خلاف بیان کیا۔ جمعہ کی نماز کے فوری بعد مسلمانوں نے اپنے اپنے فون کے ذریعہ وقف ترمیمی بل 2024 کی مخالفت میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے جاری کردہ تحریری مواد کو ای میل کیا۔ مولانا شاکر حسین قاسمی خطیب داماکم جامع مسجد جنگاؤں ، مولانا عبدالحفیظ قاسمی صدر جمعیۃ العلماء جنگاؤں، مولانا انصار خطیب و امام ایکمنار مکہ مسجد جنگاؤں، مولانا امان اللہ خطیب و امام حیدر مسجد، محمد جمال شریف ایڈؤکیٹ، محمد مسیح الرحمن ذاکر ، محمد اعجاز، محمد عظیم الدین، محمد یعقوب، محمد عبدالرحمن شکیل، محمد قادر شریف، محمد کلیم الدین، محمد انور، محمد صمد، نور الدین، ارشد الرحمن، محمد سلیم، محمد رافع متین ایڈوکیٹ، محمد اظہر الدین، غلام محی الدین، طارق الہی، خواجہ مجتہد الدین ساجد اور دوسروں نے وقف ترمیمی بل کی شدید مخالفت کی۔ ان قائدین نے کہا کہ ہندوستان بھر میں لاکھوں ایکر وقف کی زمینات ہیں اس پر قابض ہونے کیلئے مرکزی حکومت نے اس بل کو پیش کیا۔ اگر یہ بل پارلیمنٹ کے دو ایوانوں میں کامیاب ہوا تو مسلمانوں کیلئے آگے چل کر بڑے نقصانات ہوں گے۔ آنے والے دنوں میں وقف املاک مسلمانوں کے ہاتھوں میں نہیں رہیں گی۔ مرکزی حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ وقف کمیٹیوں میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلم افراد کو بحیثیت رکن بنانے کا منصوبہ ہے۔ اس موقع پر ان قائدین نے ہندوستان بھر کے علماء کرام، دانشور حضرات متحد ہوکر ایک پلیٹ فارم پر آتے ہوئے اس وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کریں۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اگر مسلمان متحدہ طور پر جس طرح این آر سی اور سی اے اے کیلئے زور لگاکر کام کئے اسی طرح اس بل کے خلاف دہلی میں احتجاج بلند کریں جس کی وجہ سے مرکزی حکومت اس مجوزہ قانون کو واپس لے سکے گی۔ ان قائدین نے جنگاؤں ضلع ایڈیشنل کلکٹر روہت سنگھ کو تحریری یادداشت پیش کی ۔ اس یادداشت کو مرکزی حکومت کو بھیجیں۔