وقف ترمیمی قانون مسلمانوں پر مسلط کرنے کی سازش

   

عدلیہ پر بھروسہ، کورٹلہ میں جمعہ کے موقع پر مساجد کے روبرو زبردست احتجاجی مظاہرہ

کورٹلہ۔/19 اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مسلم پرسنل لا بورڈ وقف ترمیمی قانون جے اے سی کورٹلہ کی جانب سے بعد نماز جمعہ کورٹلہ کے تمام مساجد کے روبرو مصلیان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور مرکزی حکومت سے فوری اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ صدر جمعیۃ العلماء ضلع جگتیال مولانا سید مظہر قاسمی نے کہا کہ وقف ترمیمی قانون کو ہم مسلمانوں پر مسلط کیا گیا ہے۔ ہندوستانی مسلمان یہ چاہتے ہیں کہ وقف بورڈ جو مسلمانوں کا مذہبی ادارہ ہے اس کی حفاظت دین کے مطابق ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف و بزرگوں نے مسلمانوں کی فلاح و بہبودی کیلئے اپنی جائیدادیں مسلمانوں کیلئے وقف کی ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے وقف بورڈ میں مداخلت کرنے کے بجائے اس کی حفاظت کرنے اور اس میں موجود خامیوں کو دور کرنے کی خواہش کی۔ مولانا سید مظہر قاسمی، جناب الیاس احمد خان، جناب محمد نعیم الدین نے جامع مسجد کورٹلہ کے روبرو منعقد کئے گئے احتجاج کی قیادت کی ۔ اس موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ مرکز کی فسطائی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت اقتدار کے نشہ میں مسلمانوں سے ناانصافی کررہی ہے عدلیہ پر مسلمانوں کو بھروسہ ہے اور وہ انصاف کرے گی۔ وقف قانون کے خلاف کورٹلہ کی جامع مسجد ، مسجد عثمان، مسجد قبلہ، مدینہ مسجد، مکہ مسجد، مسجد عائشہ، مسجد رحمانیہ، مسجد مزدلفہ، مسجد بلال، سرور مسجد، چھوٹی مسجد، مسجد محمدیہ، مسجد خالد بن ولید، مسجد رحیم، مسجد عید گاہ، ڈاک بنگلہ مسجد اور دیگر مساجد کے روبرو زبردست احتجاج کرتے ہوئے مسلمانان کورٹلہ نے ہزاروں کی تعداد میں اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے ہوئے اور ہاتھوں میں پلے کارڈز تھامے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے منظور شدہ وقف قانون کے خلاف نعرے لگارہے تھے اور مرکزی حکومت سے اس سیاہ قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے تھے۔ اس احتجاجی پروگرام میں مفتی مجیب الرحمن قاسمی صدر جمعیۃ العلماء کورٹلہ، مولانا عبدالکریم ، مولانا محمد بلیغ الدین، حافظ عبدالرفیق، مولانا سید ضمیر عقیل کے علاوہ جناب ابوبکر، جناب احمد عبدالقیوم سابق کونسلر، جناب محمد الحبیب الدین ، جناب محمد عبدالسلیم فاروقی نامہ نگار سیاست، مختلف یوتھ تنظیموں کے ممبرس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے اس احتجاجی پروگرام میں حصہ لیا۔