وقف ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج حق بجانب۔ سی پی آئی ریاستی سکریٹری

   

مرکزی حکومت پر متنازعہ مسائل کو چھیڑکر بنیادی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کا الزام
حیدرآباد ۔ 12 اپریل (سیاست نیوز) سی پی آئی ریاستی سکریٹری و رکن اسمبلی کے سامباشیوراؤ نے وقف ترمیمی بل کے خلاف ریاست و ملک میں جاری احتجاج کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان میں ڈروخوف پیدا کرنے کی کوشش کرتی جا رہی ہے ۔ معیشت بحران کے راستے پر گامزن ہے۔ اس پر توجہ دینے کی بجائے متنازعہ مسائل کو چھیڑتے ہوئے مودی حکومت اصل موضوعات سے عوام کی توجہ ہٹارہی ہے۔ اگر مرکزی حکومت اقلیتوں کے مسائل کیلئے سنجیدہ ہے تو مسلمانوں کی تعلیمی، معاشی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے اقدامات کرنا چاہئے تھا۔ وقف ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے نئی قانون سازی کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی اور نہ مسلمانوں نے اس کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت اقلیتوں کے تعلق سے ملک میں نفرت پھیلاتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے، جس کی سی پی آئی سخت مذمت کرتی ہے۔ سی پی آئی رکن اسمبلی نے ریاست کے قرض پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے ریاست کو مقروض بنادیا ہے۔ قرض کے اس بوجھ سے تلنگانہ کو باہر نکلنے کیلئے مرکزی حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے مگر مرکزی حکومت ریاست تلنگانہ کی کوئی مدد نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے قرضوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے ریاستی حکومت کو تجاویز پیش کرنے کی بی آر ایس سے اپیل کی۔ سامباشیوراؤ نے گچی باؤلی اراضی کے معاملے میں بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر سے مطالبہ کیا کہ اس کے پیچھے رہنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے بارے میں یونیورسٹی کے طلبہ اور ریاست کے عوام کو حقائق سے واقف کرائے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بی آر ایس پارٹی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے کیونکہ کانگریس ہماری فرینڈلی جماعت ہے۔2