وقف ترمیمی قانون کے خلاف 6 ستمبر کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے نمائندگی

   

تلنگانہ وقف بورڈ میں مشاورتی اجلاس ، سرکردہ مسلم قائدین کی شرکت، 40 ترمیمات پر ماہرین سے تجاویز طلب: عظمت اللہ حسینی
حیدرآباد ۔2۔ ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے مرکزی حکومت کے مجوزہ وقف ترمیمی قانون 2024 کے خلاف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے 6 ستمبر کو نمائندگی کی جائے گی۔ تلنگانہ وقف بورڈ کی 7 رکنی ٹیم نئی دہلی میں 6 ستمبر کو ڈھائی بجے دن مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کرتے ہوئے ایک جامع یادداشت پیش کرے گی جس میں مجوزہ قانون کے 40 ترمیمات کا مدلل جواب دیا جائے گا ۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو پیش کی جانے والی یادداشت کو قطعیت دینے کیلئے وقف بورڈ کے ارکان اور حکومت کے مختلف اداروں کے صدورنشین کے ساتھ آج حج ہاؤز میں اجلاس منعقد کیا گیا۔ صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ سید عظمت اللہ حسینی کی صدارت میں بورڈ کے ارکان کے ساتھ صبح میں غیر رسمی اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن پارلیمنٹ حیدر آباد اسد الدین اویسی ، مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری ، ڈاکٹر نثار حسین حیدر آغا، ایم اے کے مقیت ایڈوکیٹ اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر اسد اللہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں وقف بورڈ کی جانب سے تیار کردہ یادداشت کے مسودہ کا جائزہ لیا گیا اور ارکان سے تجاویز پیش کرنے کی خواہش کی گئی۔ دوپہر میں منعقدہ مشاورتی اجلاس میں حکومت کے مشیر برائے اقلیت و کمزور طبقات محمد علی شبیر ، اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود تفسیر اقبال آئی پی ایس ، صدرنشین اقلیتی فینانس کارپوریشن عبید اللہ کوتوال ، صدرنشین اردو اکیڈیمی طاہر بن حمدان ، صدرنشین اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی فہیم قریشی، صدرنشین تلنگانہ گرندھالیہ پریشد ڈاکٹر ریاض احمد ، صدرنشین تلنگانہ فوڈس ایم اے فہیم کے علاوہ بورڈ کے ارکان نے شرکت کی۔ شرکاء نے مرکزی حکومت کے بل سے متعلق اپنی تجاویز پیش کرنے سے اتفاق کیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدرنشین سید عظمت اللہ حسینی نے بتایا کہ گزشتہ ہفتہ بورڈ کے ہنگامی اجلاس میں تین قراردادیں منظور کی گئی تھیں۔ تلنگانہ وقف بورڈ نے مرکزی مجوزہ قانون کو مسترد کردیا اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے نمائندگی کا فیصلہ کیا گیا ۔ ملک میں غیر بی جے پی ریاستوں کے صدورنشین وقف بورڈ اور چیف اگزیکیٹیو آفیسرس کا حیدرآباد میں اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 6 ستمبر کو ڈھائی بجے دن کا وقت دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 40 ترمیمات کے سلسلہ میں وقف بورڈ نے بیوروکریٹس ، ریٹائرڈ بیوروکریٹس ، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے قائدین ، وکلاء اور ماہرین قانون سے وسیع مشاورت کی ہے۔ اجلاس میں 6 ستمبر کو پیش کی جانے والی یادداشت کے مسودہ پر غور کیا گیا اور نئی تجاویز کی شمولیت کے بعد اسے قطعیت دی جائے گی ۔ عظمت اللہ حسینی نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نے 5 تا 7 ارکان پر مشتمل وفد کو ملاقات کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے مجوزہ قانون کے خلاف ٹھوس نمائندگی کی جائے گی ۔ پارلیمانی کمیٹی سے نمائندگی کے بعد وقف بورڈ آئندہ لائحہ عمل طئے کرے گا۔ 1