وقف جائیدادیں اللہ کی امانت ، حفاظت مسلمانوں کی ذمہ داری

   

وقف اراضی پر بورڈ آویزاں کرنے کی تجویز، وزیر داخلہ اور چیرمین وقف بورڈ سے سنگاریڈی کے وفد کی نمائندگی

سنگاریڈی 16 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) جناب محمد خواجہ خان’ جناب شیخ رشید’ جناب محمد لیاقت علی’ جناب شیخ ابو بکر’ جناب محمد ارشد ایڈوکیٹ’ جناب محمد خلیل الرحمٰن سابق کونسلر’ جناب محمد عثمان’ جناب محمد مجاہد علی’ جناب محمد افسر خان اور دیگر افراد پر مشتمل ایک وفد نے جناب محمد محمود علی وزیر داخلہ ‘ محمد مسیح اللہ خان چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ اور جناب خواجہ معین الدین سی ای او وقف بورڈ سے حیدرآباد میں ملاقات کی اور مسجد دیندار خان سنگاریڈی کے تحت کروڑہا روپئے قیمتی وقف اراضیات کے تحفظ اور ناجائز قبضوں کو روکنے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوے ایک تحریری یاداشت پیش کی جس پر جناب محمد محمود علی وزیر داخلہ نے وقف اراضیات کی بہتر صیانت کے لیے وقف بورڈ عہدیداروں کو ہدایت جاری کرنے کا تیقن دیا جبکہ چیرمین وقف بورڈ اور سی ای او وقف بورڈ نے وقف اراضی کے تحفظ کے لیے بورڈ کی جانب سے تمام تر اقدامات کرنے اور وقف اراضی پر بورڈ نصب کرنے کی تجویز پر غور کرنے کا تیقن دیا۔ جناب محمد خواجہ خان نے کہا کہ وقف اراضیات اللہ کی امانت ہوتی ہے اور تا قیامت یہ وقف ہی رہیں گی اس کے موقف میں کو ئی ترمیم یا تبدیلی نہیں ہو سکتی ہے۔ وقف اراضی کو خریدا اور بیچانہیں جا سکتا ہے۔ دیندار خان مسجد سنگاریڈی کے تحت موضع کلواکنٹہ’ تاڑلہ پلی کندی اور سنگاریڈی میں تقریبا” 106 ایکر وقف اراضی ہے جس کی مالیت کئی سو کروڑ روپئے ہے۔ ان وقف جائدادوں کا تحفظ ضروری ہے۔ جناب شیخ رشید بی آر ایس پارٹی سینئر قائد نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے وقف جائدادوں کو تباہ و برباد کیا ہے لیکن بی آر ایس حکومت نے ریاست میں دھرنی پورٹل کو معتارف کرواتے ہوے وقف اراضیات کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وقف اراضی کے تحفظ کیلئے ہر ممکنہ سعی کرینگے۔ جناب محمد لیاقت علی نے کہا کہ وقف اراضی کا بہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔ وقف کی ہر ایک انچ زمین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ جناب شیخ ابو بکر کنوینر بہوجن سماج پارٹی اقلیتی سیل ضلع سنگاریڈی نے کہا کہ دیندار خان مسجد سنگاریڈی کے تحت وقف اراضی کافی قدیم ہے اور 1954 سے اس کا گزٹ ریکارڈ موجود ہے۔ وقف اراضیات کے تحفظ کے لیے مسلمانان سنگاریڈی نے کافی جدو جہد کی ہے عدالتی مقدمات اور جیل کی صعوبتیں برداشت کی ہے۔ ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں کیا جائے گا اور وقف اراضیات کے تحفظ کیلئے اسی جذبہ سے کام کیا جائے گا۔