اسٹینڈنگ کونسلس کے ساتھ جائز ہ اجلاس، لیگل ڈپارٹمنٹ کو مستحکم کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔/16 نومبر، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی کیلئے اسٹینڈنگ کونسلس کو موثر پیروی اور لیگل ڈپارٹمنٹ کو کاونٹرس کی تیاری میں مستعدی کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت دی۔ محمد سلیم نے آج ہائی کورٹ کے اسٹینڈنگ کونسلس کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ فرحان اعظم اور شفیع اللہ بیگ کے علاوہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر عبدالحمید نے اجلاس میں شرکت کی۔ تلنگانہ ریاست میں اوقافی جائیدادوں سے متعلق 2000 سے زائد مقدمات سپریم کورٹ سے لے کر تحت کی عدالتوں تک زیر التواء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ لاء ڈپارٹمنٹ کی جانب سے حلف نامہ داخل کرنے میں تاخیر کے نتیجہ میں نہ صرف مقدمات زیر التواء ہیں بلکہ اس کا فائدہ غیر مجاز قابضین کو ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے لیگل ڈپارٹمنٹ میں لاء آفیسرس کی تعداد میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اسٹینڈنگ کونسلس کو کاؤنٹر کی تیاری میں مدد مل سکے۔ محمد سلیم نے کہا کہ بورڈ کے آئندہ اجلاس میں لاء آفیسرس کے تقررات کی منظوری حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی کورٹ میں فی الوقت 2 اسٹینڈنگ کونسلس ہیں اور حال ہی میں ایک کی خدمات ختم کردی گئی ہیں لہذا دونوں اسٹینڈنگ کونسلس پر مقدمات کا بوجھ بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں سینئر اور اقلیتی جائیدادوں کے تحفظ کا رکھنے والے ایڈوکیٹس کو اسٹینڈنگ کونسلس کی حیثیت سے مقرر کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں پیانل طلب کیا جائے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ اسٹینڈنگ کونسلس اور لاء آفیسرس کو چاہیئے کہ وہ اوقافی جائیدادوں سے متعلق مقدمات کی بورڈ کے حق میں یکسوئی کو اپنا مشن بنائیں تاکہ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے وقف کی گئی جائیدادوں کا تحفظ ہوسکے۔ انہوں نے مقبرہ روشن الدولہ، گٹلہ بیگم پیٹ، حفیظ پیٹ، مامڈی پلی اور مہیشورم میں اوقافی اراضیات سے متعلق ہائی کورٹ کے مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبرہ روشن الدولہ میں غیر مجاز قابضین کی جانب سے حاصل کردہ حکم التواء کی برخواستگی کیلئے سینئر کونسل پرکاش ریڈی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ وقف بورڈ نے اسٹینڈنگ کونسلس کی فیس کو فی مقدمہ 4 ہزار سے بڑھا کر7 ہزار روپئے کردیا ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے اسٹینڈنگ کونسلس اور لاء آفیسرس کے درمیان بہتر تال میل کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ہائی کورٹ میں درکار دستاویزات کی پیشکشی میں تاخیر نہ ہو۔ محمد سلیم نے کہاکہ تحت کی عدالتوں اور وقف ٹریبونل کے مقدمات کے سلسلہ میں بھی بہت جلد جائزہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔