ولیمسن سے زندگی بھر معافی مانگتا رہوں گا:اسٹوکس

   

لندن ۔15 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )انگلینڈ کو پہلی مرتبہ ورلڈ چمپیئن بنانے والے آل راؤنڈر بین اسٹوکس نے ورلڈ کپ فائنل کے آخری اوور میں غیردانستہ طور پر گیند کی راہ میں آنے پر اوور تھرو کا چوکا ملنے پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن سے معذرت کرلی۔لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گئے ورلڈکپ کے سنسنی خیز فائنل میں انگلینڈ کو فتح کے لیے آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے اور ان کی امیدوں کا محور بین اسٹوکس تھے۔بولٹ کی جانب سے آخری اوور کی پہلی دو گیندوں پر کوئی بھی رن نہ بن سکا جس کے بعد تیسری گیند پر اسٹوکس نے چھکا مار دیا۔اوور کی چوتھی گیند کو انہوں نے ڈیپ مڈ وکٹ کی جانب کھیلا اور2 رنز بنانے کے لئے دوڑ پڑے، دوسرے رن کے لیے واپسی کرتے ہوئے انہوں نے وکٹ بچانے کے لیے چھلانگ لگائی تو فیلڈر کی جانب سے پھینکی گئی گیند ان کے بیٹ سے ٹکرا کر تھرڈ مین باؤنڈری پار کر گئی اور اس طرح انگلینڈ کو 2 کی جگہ اضافی 4 رنز کے ساتھ مجموعی طور پر 6 رنز کا تحفہ مل گیا۔اگلی 2 گیندوں پر انگلینڈ کو فتح کے لیے 3 رنز درکار تھے لیکن اسٹوکس کوشش کے باوجود وہ صرف 2 رنز ہی بنا سکے اور میچ ٹائی ہو گیا۔ بعدازاں سوپر اوور میں بھی مقابلہ ٹائی رہا اور زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ چمپیئن بننے میںکامیاب رہی۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ 4 رنز میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہوئے اور انگلینڈ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا جس کا اعتراف خود بین اسٹوکس نے بھی کیا۔ میچ کے بعد اس واقعے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے بین اسٹوکس نے کہا کہ میں نے اوور تھرو پرکین ولیمسن سے معافی مانگ لی تھی۔ آل راؤنڈر نے کہا کہ میں نے کین ولیمسن سے کہا کہ میں اس کے لیے اپنی پوری زندگی معافی مانگتا رہوں گا۔جب کین ولیمسن سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ کرکٹ میں اس طرح کی چیزیں وقتاً فوقتاً ہوتی رہتی ہیں۔ولیمسن نے مزید کہا کہ دونوں ہی ٹیمیں خطاب کے حصول کیلئے آخری لمحات تک کوشش کرتی رہی ہیں لیکن اختتام پر کسی ایک ٹیم کو تو کامیاب ہونا تھا اور ونیا کو ایک نیا چمپین ملنا تھا۔