ومبلڈن اوپن:شوئتک کی’ڈبل بیگل‘ کے ساتھ تاریخی فتح

   

ایگا شوئتک ومبلڈن میں کامیابی حاصل کرنے والی پولینڈ کی پہلی کھلاڑی بن گئیں،پولینڈ میں جشن کا ماحول
لندن 13 جولائی (ایجنسیز) پولینڈ کی ایگا سویاتیک نے وِمبلڈن 2025 کا خاتون کا سنگلز خطاب اپنے نام کر لیا ہے۔ یہ پہلی بار ہے جب 24 سالہ شوئتیک نے ومبلڈن کا خطاب جیتا ہے جبکہ انہوں نے اپنے کیریئر میں اب تک کُل 6 گرینڈ سلیم خطاب جیتے ہیں۔ شوئتیک نے فائنل میں امریکہ کی امانڈا اینی سیمووا کو مسلسل سیٹوں میں 6-0، 6-0 سے ہرا کر تاریخ رقم کر دی۔ امانڈا کا مظاہرہ بے حد مایوس کن رہا کیونکہ وہ فائنل مقابلے میں شوئتیک کو تھوڑی بھی ٹکر نہیں دے سکیں اور ایک بھی سیٹ اپنے نام نہیں کر پائیں۔ فائنل میچ صرف 57 منٹ میں ہی ختم ہو گیا۔ٹینس کی تاریخ میں ایگا سویاتیک ومبلڈن کا خطاب جیتنے والی پولینڈ کی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں۔ دراصل خاتون پروفیشنل ٹینس کی شروعات 1926 میں ہوئی تھی، اس کے 99 سال بعد یعنی 2025 میں پولینڈ کی کسی خاتون کھلاڑی نے ومبلڈن کا خطاب جیتا ہے۔ شوئتیک کو رافیل نڈال کی طرح کلے کورٹ پر بہرین مظاہرہ کے لیے جانا جاتا ہے اور اب تک وہ 4 مرتبہ فرنچ اوپن کا خطاب جیت چکی ہیں۔ لیکن اس مرتبہ انہوں نے ومبلڈن کے گراس کورٹ پر بھی فتح کا پرچم لہرا کر پوری دنیا کے سامنے اپنا لوہا منوا لیا ہے۔سویاتیک نے فائنل میچ میں شروعات سے ہی جارحانہ کھیل کا مظاہرہ پیش کیا اور محض 26 منٹ میں پہلا سیٹ 6-0 سے اپنے نام کر لیا۔ پھر دوسرے سیٹ میں بھی انہوں نے زوردار کھیل جاری رکھتے ہوئے6-0 سے جیت حاصل کرلی۔ ان کے سامنے 23 سالہ امریکی کھلاڑی کہیں بھی ٹک نہیں پائیں۔ جیسے ہی پولینڈ کی اس کھلاڑی نے آخری پوائنٹ جیتا، تبھی وہ خوشی اور جذبات کا اظہار کرتی ہوئیں کورٹ پر بیٹھ گئیں۔ وہاں موجود سبھی ٹینس شائقین نے اس شاندار کاردگی کے لیے تالیوں سے ان کا استقبال کیا۔وئتک، جو پہلے ہی یو ایس اوپن اور چار مرتبہ فرنچ اوپن جیت چکی ہیں، اب تینوں بڑے کورٹ (ہارڈ، کلے اور گراس) پر گرینڈ سلیم جیتنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئی ہیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ سرینا ولیمز کے پاس تھا، جنہوں نے 2002 میں 20 برس کی عمر میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔شوئتک کی اس تاریخی فتح پر پورے پولینڈ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ وزیرِ اعظم ڈونالڈ ٹسک نے شوئتک کا ’چیٹ میل‘ — پاستا اور اسٹرابیری — کے ساتھ اپنی تصویر شیئر کی، جب کہ صدر آندرے دودا نے ٹوئٹر پر لکھا:”ایگا، آج تم نے ومبلڈن کی گھاس پر پولش کھیل اور قوم دونوں کے لیے تاریخ رقم کی۔ تمہارا شکریہ! میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوئتک نے کہا:”یہ سب کچھ ابھی بھی ایک خواب سا لگتا ہے۔ ہم نے بہت محنت کی تھی، اور آج اس کا صلہ ملا۔ ٹینس مجھے ہر روز حیران کرتی ہے اور میں خود کو بھی حیران کرتی ہوں۔”یہ تاریخی جیت اس وقت آئی جب شوئتک ایک سال سے کسی ٹائٹل کی منتظر تھیں، اور پچھلے سال انہیں نیند کی دوا میں موجود ممنوعہ مادے کے باعث وقتی معطلی کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔