ومبلڈن ۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) 15 سالہ کوری گاف جو کہ ومبلڈن کے کوالیفائر میں کامیابی حاصل کرنے والی سب سے کم عمر ترین کھلاڑی ہیں، جنہوں نے پہلے ہی مرحلہ کے مقابلہ میں پانچ مرتبہ کی چمپئن اور سابق عالمی نمبر ایک امریکہ کی وینس ولیم کو شکست دیکر ٹینس کی دنیا میں دھوم مچا دی ہے اب انہوں نے کہا ہیکہ ومبلڈن خطاب حاصل کرنا ان کا خواب ہے۔ وینس ولیم نے جب اپنے پانچ خطابات میں سے دو خطابات جیتے تھے اس وقت گاف پیدا بھی نہیں ہوئی تھی لیکن انہوں نے وینس ولیم کے خلاف پہلے مرحلہ کے مقابلہ میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں راست سیٹوں میں شکست دی۔ عالمی درجہ بندی میں 313 ویں مقام پر فائز گاف نے کامیابی کے بعد اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ جب میں 8 برس کی تھی تو میرے والد نے کہا تھا کہ میں ومبلڈن جیت سکتی ہوں لیکن مجھے آج بھی صدفیصد اعتماد نہیں ہے لیکن یہ کوئی نہیں جانتا کہ کب کیا ہوجائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا مقصد اسی طرح فتوحات حاصل کرنا ہے اور خواب تو خطاب حاصل کرنے کا ہے۔ گاف جنہوں نے انکشاف کیا ہیکہ ریحانہ اور بیونس ان کی آئیڈل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وینس ولیم کی چھوٹی بہن سرینا ولیم کے مظاہروں نے انہیں ٹینس کھیلنے کی سمت دلچسپی دلوائی۔ گاف نے مرد زمرہ کے سب سے زیادہ خطابات حاصل کرنے والے رافر فیڈرر کا بھی اظہارتشکر کیا اور کہا کہ ان کے مشورہ نے میری فرنچ اوپن میں خطابی فتح میں مدد کی تھی اور آج بھی ان کے مشوروں سے مجھے فائدہ ہورہا ہے۔