ونپرتی میں کانگریس اختلافات منظر عام پر،اجلاس میں بحث و تکرار

   

ونپرتی /16 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کانگریس پارٹی ونپرتی میں چناریڈی یوتھ کانگریس لیڈروں کے درمیان جھگڑے کے واقعات بار بار ہوتے رہے ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس کی وجہ بڑے لیڈروں میں اتحاد کا فقدان ہے۔ ایک طرف ریاست میں کانگریس پارٹی اقتدار میں آنے کے لیے کئی عوامی مسائل کو اٹھا رہی تھی، دوسری طرف ونپرتی میں پارٹی کے اندر اختلافات عروج پر پہنچ گئے۔ ایک طرف کانگریس کے سینئر قائدین اور دوسری طرف نوجوان قائدین، سابق وزیر چناریڈی کے رجحانات کے تال میل میں فقدان پا یا جارہا ہے ۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اعلیٰ قیادت کی جانب سے اس معاملے پر کوئی کارروائی نہ ہونے سے کارکنان اور قائدین مایوس ہیں۔ آج یعنی چہارشنبہ کو ونپرتی ضلع مستقر میں سابق وزیر کی موجودگی میں ونپرتی اسمبلی حلقہ کی ایک جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی۔ بوتھ کی سطح پر کانگریس پارٹی کیسی ہے اس کے مشاہدے کیلئے منعقدہ میٹنگ میں کانگریس پارٹی کی سنٹرل کمیٹی کے مبصر کے طور پر اے پی وی موہن کی قیادت میں موضوع بحث کا اہتمام کیا گیا۔ حلقہ سطح کے کارکنوں کے قائدین نے بحث شروع کردی کہ کانگریس ڈسپلنری کمیٹی کے صدر سابق وزیر چناریڈی حلقہ میں من مانی کررہے ہیں اور انہوں نے اپنی مرضی کے مطابق حلقہ بھر میں قائم کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر شیوسینا ریڈی نے سوال کیا کہ ان کے منڈل میں جہاں وہ ریاستی یوتھ یونین کے صدر ہیں، یوتھ یونین کی سرپرستی میں قائم کی گئی کمیٹی میں ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہے، جب قائدین اپنی رائے دینے کے لئے تیار ہو رہے تھے اسی اثنا میں قائدین نے کہا کہ چناریڈی حلقہ میں اکیلے جارہے ہیں اور کسی کو اطلاع بھی نہیں دے رہے ہیں اس پر بات چل رہی تھی کہ چناریڈی کے حامیوں نے جئے چنّا کے نعرے لگائے اس کے خلاف دوسرے قائدین مذمت کرتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی سابق ایم پی ملو روی نے بر ہم کارکنان کو سمجھا بجھا کررخصت کیا، بعد ازاں میٹنگ ملتوی کر دی گئی۔ اتنی بحث اور تکرار پر چناریڈی کا نہ بولنا موضوع بحث بن گیا ہے۔