عہدیداروں کیلئے درد سر، پارٹی قائدین فوری مداخلت کرکے مسئلہ حل کریں
ونپرتی ۔ 23 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی ونپرتی میں کانگریس پارٹی میں دو گروپوں کے درمیان جاری رسہ کشی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ پروٹوکول کے معاملے میں اکثر دوگروپوں کے درمیان اختلافات دن بہ دن بڑھتے جارہے ہیں۔ ایک گروہ کا کہنا ہیکہ ہم عوام سے چن کر آئے ہیں، دوسرا گروہ کہہ رہا ہے کہ ہم کلید ہیں اور ہمارا لیڈر کابینہ کے عہدہ پر فائز ہے، جس سے لیڈروں اورعہدیداروں میں خوف پیدا کرنے کا کام کررہا ہے۔ یہ امر افسوسناک ہے کہ بعض معاملات میں دونوں گروپوں کے چھوٹے مرکزی قائدین کو ایک طرف رکھ کر پریس کانفرنسیں کررہی ہیں اور ان پر تنقید کررہی ہیں۔ حلقہ کا مسئلہ ضلع میں بحث کا موضوع بنتا جارہا ہے کیونکہ پارٹی قائدین میں افتتاحی تقاریب اور سرکاری پروگراموں میں کئی بار اختلافات ہوئے ہیں۔ حکمران جماعت کے کارکنان کا کہنا ہے کہ پارٹی ہائی کمان اس بات کا سخت نوٹ لیں کیونکہ مسئلہ بڑھنے سے پہلے پارٹی کو نقصان پہنچنے سے پہلے بزرگ مداخلت کرلیں تو بہتر ہوگا۔ ونپرتی میں تین دن قبل ریاستی منصوبہ بندی کمیشن کے نائب صدر ڈاکٹر جے چناریڈی نے میڈیکل کالج پہنچ کر وہاں کے مسائل سے آگاہی حاصل کی۔ وہاں ایک بس کی اشد ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ڈی ایم وینو گوپال کو میڈیکل کالج کے لئے ایک شٹل بس شروع کرنے کے لئے ہدایت دی جو ضلع مرکز سے تین کیلو میٹر دور ہے۔ چناریڈی کے ہدایت پر عہدیداروں نے پیر کو بس کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کی اطلاع چناریڈی کو دی گئی۔ اس افتتاح کی اطلاع پا کر ایم ایل اے نے آر ٹی سی عہدیداروں سے فون پر بات کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا اور مجھے بتائے بغیربس شروع نہ کرنے کا مشورہ دیا اور آگاہ کیا کہ پروٹوکال پر عمل کریں۔ اس موقع پر آر ٹی سی عہدیدار ایم ایل اے کو افتتاح میں آنے کی دعوت دی گئی تو ایم ایل اے نے جواب دیا کہ وہ وقت آنے پر آئیں گے۔ چناریڈی، جنہیں ان میں سے کسی چیز کا علم نہیں تھا، حکام کی ہدایت کے مطابق اپنے حامیوں کے ساتھ میڈیکل کالج پہنچے۔ تقریباً دو گھنٹے کے بعد ڈپو مینجر اور دیگر اہلکار وہاں پہنچے اور انہوں نے چنا ریڈی کو سمجھایا کہ ان پر دباؤ تھا اور اسی وجہ سے وہ بس نہیں لائے، اس پر چنا ریڈی نے مشورہ دیا کہ عہدیدار خود بس کا افتتاح کریں۔ وہ دور رہیں گے تاکہ مسافروں اور طلباء کو ان کی وجہ سے پریشانی نہ ہو۔ چناریڈی وہاں سے واپس چلے گئے چناریڈی وہاں سے انجینئرنگ کالج گئے اور وہاں کے درپیش مسائل کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر چنا ریڈی نے اس معاملے کو اعلیٰ حکام و ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر تک پہنچانے کی کوشش کی۔ دونوں گروپوں میں اختلاف، مقامی عہدیداروں کے لئے درد سر اور تشویش کا باعث بنتا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکمران جماعت میں دونوں جماعتوں کے کیڈر میں دشمنی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ پارٹی ہائی کمان مداخلت کرکے مفاہمت نہ کرے تو آئندہ بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن کو فائدہ ہوگا۔