پوٹن کی مادورو سے فون پر بات چیت
امریکہ سے تمام سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان
واشنگٹن، 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) روس کے وزیر خارجہ سرگئی ریابکووف نے کہا ہے کہ وینزوئیلا میں فوجی مداخلت میں بین الاقوامی نظام کے لئے بہت بڑا دھکا ہو گا اور اس سے لاطینی امریکی ملک میں بھاری خونریزی ہونے کا خدشہ ہے ۔مسٹر ریابکووف نے جمعرات کو سی این این براڈکاسٹر سے کہا’’مجھے کچھ غلط ہونے کے خطرناک علامات لگ رہے ہیں۔ یہ آگ پر گیس ڈالنے جیسا ہوگا ۔ فوجی طاقت کا استعمال تباہ کن ہو گا۔ یہ بین الاقوامی نظام کے لئے ایک بڑا دھکا ہوگا۔ ونیزویلا میں زیادہ خون بہنے کا اندیشہ ہے‘‘۔مسٹر ریابکووف نے امریکہ اور دیگر ممالک کو ونیزویلا کے معاملے میں فوجی مداخلت کرنے کے سلسلے میں انتباہ بھی دیا۔وینزوئیلا میں طویل عرصے سے حکومت مخالف مظاہرے چل ر ہے ہیں۔ ونیزویلا کے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیدو نے خود کو ملک کا عبوری صدر کا اعلان کر دیا ہے ۔ امریکہ نے مسٹر گوائیدو کی حمایت کرتے ہوئے صدر مادورو کو عہدے سے ہٹنے کی اپیل کی، لیکن اس کے جواب میں مسٹر مادورو نے امریکہ سے تمام سفارتی تعلقات توڑنے کا اعلان کردیا۔روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ونیزویلا کے صدر نکولس مادورو سے جمعرات کو فون پر بات چیت کی اور مادرو حکومت کو تعاون اور حمایت دینے کی بات کہی۔مسٹر پوتن نے ‘ونیزویلا کے اندر اور باہر پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے درمیان’ ونیزویلا کے جائز حکومت کو اپنی حمایت اور تعاون فراہم کرنے کی بات کہی۔ مسٹر پوتن نے ونیزویلا میں بیرونی مداخلت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے ملک کے آئینی دائرے میں رہ کر ونیزویلا کے لوگوں کے ساتھ پرامن مذاکرات کرکے اختلافات دور کرنے کا مشورہ دیا۔ مسٹر مادورو نے تعاون اور حمایت کے لئے مسٹر پوتن کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔