ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار سے مربوط کرنے کے فیصلہ کا خیرمقدم

   

فیروز خان کی طویل جدوجہد رنگ لائی، آزادانہ اور منصفانہ چناؤ کو یقینی بنانے کا مطالبہ
حیدرآباد 20 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار کارڈ سے مربوط کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا ہے۔ فوٹو شناختی کارڈ کو آدھار سے مربوط کرتے ہوئے انتخابی دھاندلیوں کو روکنے میں مدد ملے گی۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری اور لوک سبھا حلقہ حیدرآباد کے انچارج محمد فیروز خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ اُنھوں نے سب سے پہلے یہ مسئلہ اُٹھایا تھا اور الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی تھی کہ ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار کارڈ سے مربوط کیا جائے۔ فیروز خان نے حلقہ لوک سبھا حیدرآباد اور خاص طور پر حلقہ اسمبلی نامپلی کی فہرست رائے دہندگان میں دھاندلیوں کی نشاندہی کی اور ہزاروں کی تعداد میں ایسے ناموں کی لسٹ تیار کی جو بے قاعدگیوں کے ساتھ شامل کئے گئے۔ فرضی ایڈریس اور فرضی ناموں کے ساتھ ناموں کو فہرست میں شامل کیا گیا۔ فیروز خان نے کہاکہ کانگریس پارٹی کی طویل جدوجہد آخرکار رنگ لائی اور الیکشن کمیشن نے آدھار سے مربوط کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اِس بات کو تسلیم کیا ہے کہ فہرست رائے دہندگان میں خامیاں ہیں۔ رائے دہی کے موقع تلبیس شخصی اور بوگس رائے دہی کو روکنے میں یہ فیصلہ مددگار ثابت ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے دستور کی دفعہ 326 اور قانون عوامی نمائندگان 1950 کے علاوہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کی روشنی میں ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار سے مربوط کرنے کے لئے ماہرین سے مشاورت کا آغاز کیا ہے۔ مرکزی حکومت کو اپنے فیصلہ سے الیکشن کمیشن نے واقف کرایا ہے۔ فیروز خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو مکمل سنجیدگی کے ساتھ اِس کام پر عمل کرنا چاہئے تاکہ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنایا جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ چیف الیکٹورل آفیسر نے سابق میں تسلیم کیا تھا کہ نامپلی اسمبلی حلقہ میں فرضی ایڈریس پر کئی نام شامل کردیئے گئے۔ کمیشن نے اگرچہ کچھ حد تک بوگس ناموں کو فہرست سے خارج کیا لیکن ابھی بھی ہزاروں کی تعداد میں فرضی نام فہرست میں برقرار ہیں۔ فیروز خان نے کہاکہ آدھار کو مربوط کرنے سے رائے دہندے بوگس ووٹ دینے سے خوفزدہ ہوں گے۔ فیروز خان نے کہاکہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ قابل ستائش ہے لیکن اُس پر عمل آوری کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بعض سیاسی پارٹیاں صرف دھاندلیوں کے ذریعہ ہی انتخابات میں کامیابی حاصل کررہی ہیں۔ فیروز خان نے فہرست رائے دہندگان میں خامیوں کے خلاف ہائیکورٹ سے بھی رجوع ہوچکے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ بالخصوص حیدرآباد میں بوگس رائے دہی کے خاتمہ کے لئے وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ 1