ووٹر لسٹ سے تین کروڑ نام ہٹائے جانے کا اندیشہ:کانگریس

,

   

بہار کے تارکین وطن کو خصوصی نظرثانی کی وجہ سے حق رائے دہی سے محرومی کاخدشہ

پٹنہ، 15 جولائی (یو این آئی) بہارریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر راجیش رام نے آج دعویٰ کیا کہ بہار میں جاری ووٹر لسٹ نظر ثانی مہم کے تحت تین کروڑ سے زیادہ نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جائیں گے ۔ مسٹر رام نے یہاں کہا کہ بہار سے باہر ملازمت کیلئے کام کرنے والوں کے نام اس نظر ثانی میں ہٹا دیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے 11 منظور شدہ دستاویزات کی فہرست میں آدھار اور راشن کارڈ کو شامل نہیں کیا تھا، جس کی عظیم اتحادنے سخت مخالفت کی تھی۔کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) ووٹروں کو صرف ایک ہی فارم دے رہے ہیں اور دعویٰ کیا کہ ہٹائے گئے ووٹروں کی تعداد کروڑوں تک پہنچ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بہار سے تقریباً دو کروڑ رجسٹرڈ مہاجر مزدور ریاست سے باہر کام کر رہے ہیں، اسی طرح ایک کروڑ سے زیادہ غیر رجسٹرڈ ورکرز ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان میں سے بہت سے لوگوں کو ووٹر لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ نظرثانی کے بعد حتمی ووٹر لسٹ سے 3 کروڑ سے زیادہ ناموں کو ہٹایا جا سکتا ہے ۔الیکشن کمیشن نے بہار میں ووٹر لسٹ نظرثانی کے لیے گھر گھر جا کر تصدیق کا عمل 25 جون سے شروع کیا ہے اور یہ عمل 25 جولائی تک جاری رہے گا۔جیسے جیسے ووٹر لسٹ نظر ثانی خصوصی مہم کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے ، بہت سے مہاجر بہاریوں کو اپنے حق رائے دہی سے محروم ہونے کا ڈر ستا رہا ہے ۔مہاجر بہاریوں، خاص طور پر بہار سے باہر رہنے والے مزدوروں کو ڈر ہے کہ اگر وہ اس بار ووٹر کا فارم نہیں بھر سکے تو ان کا حق رائے دہی ختم ہو جائے گا۔ ووٹرز خصوصی نظرثانی مہم کی آخری تاریخ 25 جولائی مقرر کی گئی ہے ۔ریاست بھر میں اساتذہ اور سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ افسران دن رات اس کام میں لگے ہوئے ہیں، لیکن مہاجر بہاریوں کی پرواہ کسے ہے ۔