الیکشن کمیشن سے نوٹس لینے این سی پی صدر شردپوار کا مطالبہ
نئی دہلی ۔9 ؍اگست (ایجنسیز)این سی پی کے صدر شرد پوار نے ہفتہ 9 اگست کو کہا کہ کانگریس قائد راہول گاندھی کی ’ووٹ چوری‘ کے موضوع پر پیش کردہ پریزنٹیشن نہ صرف تحقیق پر مبنی بلکہ ٹھوس شواہد کے ساتھ تیار کی گئی ہے اور اب یہ الیکشن کمیشن آف انڈیاکی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے۔ناگپور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے اعتراف کیا کہ مہاوکاس اگاڑی اتحاد کو مہاراشٹرا انتخابات سے قبل اس مسئلے پر زیادہ محتاط ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) آف الیکٹورل رولز کو ادارہ جاتی چوری قرار دیتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ الیکشن کمیشن، بی جے پی کے ساتھ ’کھلم کھلا ملی بھگت کر رہا ہے تاکہ غریب عوام کے ووٹ کا حق چھینا جا سکے۔ شرد پوار نے اس بات پر افسوس ظاہر کیا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے کی راہول گاندھی کی جانب سے منعقدہ عشائیہ میں بیٹھنے کی جگہ پر بلا وجہ تنازعہ کھڑا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ وہ ایک پاور پوائنٹ پریزنٹیشن تھی۔ جیسے ہم فلم دیکھنے کیلئے اسکرین کے بالکل سامنے نہیں بلکہ پیچھے بیٹھتے ہیں تاکہ بہتر نظر آئے، ویسے ہی فاروق عبداللہ اور میں پیچھے بیٹھے تھے۔ ادھو ٹھاکرے اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا بھی پیچھے بیٹھے تاکہ پریزنٹیشن واضح نظر آ سکے۔شرد پوار نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے 9 ستمبر کو ہونے والے نائب صدر کے انتخاب پر ابھی اپنا مؤقف طے نہیں کیا ہے۔انہوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ان کی جماعت کبھی بھی بی جے پی کی قیادت والے اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی اور اپنے بھتیجے اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی قیاس آرائیوں کو انہوں نے مسترد کر دیا۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بی جے پی پر طویل عرصے سے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ حکمران جماعت سرکاری اداروں کو سیاسی فائدے کیلئے استعمال کر رہی ہے۔
شرد پوار کی جانب سے اس معاملے کو الیکشن کمیشن کے سامنے رکھنے کا مطالبہ اس ایشو کو مزید سیاسی اہمیت دے رہا ہے۔