نئی دہلی :وَن نیشن، وَن الیکشن یعنی ایک ملک ایک انتخاب کو لے کر بنائی گئی کمیٹی کی پہلی باضابطہ میٹنگ ایک ہفتہ بعد یعنی 23 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں کمیٹی کے چیئرمین رامناتھ کووند نے ایک میڈیا ادارہ سے بات چیت کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے بتایا کہ کمیٹی کی پہلی میٹنگ 23 ستمبر 2023 کو ہوگی۔قابل ذکر ہے کہ ایک ملک، ایک انتخاب کو لے کر سرگرمیاں کافی بڑھ گئی ہیں۔ مرکزی حکومت نے سابق صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ایک ساتھ انتخاب کرانے کیلئے خاکہ تیار کرے گی۔ کمیٹی میں چیئرمین کے علاوہ 7 اراکین کو شامل کیا گیا ہے جن میں امیت شاہ، ادھیر رنجن چودھری، غلام نبی آزاد، این کے سنگھ، سبھاش کشیپ، ہریش سالوے اور سنجے کوٹھاری شامل ہیں۔ حالانکہ ادھیر رنجن چودھری نے اس کمیٹی سے خود کو الگ کرنے کا پہلے ہی اعلان کر دیا ہے۔
اس درمیان انتخاب سے متعلق ایک اسٹڈی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے تینوں ٹائر یعنی لوک سبھا سے لے کر پنچایت سطح تک کا انتخاب کرانے میں مجموعی طور پر 10 لاکھ کروڑ روپے کا خرچ آ سکتا ہے۔ اگر سبھی انتخاب ایک ساتھ یا ایک ہفتہ کے اندر کرایا جائے تو اس خرچ میں 3 سے 5 لاکھ کروڑ روپے تک کی کمی ہو سکتی ہے۔