منی لانڈرنگ کیس میں بیان قلمبند، آفیسرس کے ہر سوال کا جواب دیا گیا، وڈرا کے وکیل کا بیان
نئی دہلی ۔ 7 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس راہول گاندھی کے برادر نسبتی رابرٹ وڈرا سے آج دوسرے دن بھی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے پوچھ گچھ کی گئی۔ غیرقانونی طور پر بیرونی ملکوں میں اثاثے خریدنے کیلئے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی نے ان سے سوالات کئے۔ وڈرا جن سے چہارشنبہ کے دن بھی پہلی مرتبہ ساڑھے پانچ گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی گئی تھی آج بھی وہ 11 بجکر 25 منٹ وسطی دہلی کے جام نگر ہاؤز میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ پہنچے۔ ان کے وکلاء ایک گھنٹہ قبل ہی پہنچ گئے تھے۔ تقریباً دو گھنٹے تک سوالات کئے گئے۔ اس کے بعد وہ دوپہر کے کھانے کیلئے روانہ ہوئے اور ایک گھنٹہ بعد واپس ہوکر پوچھ گچھ سیشن میں شریک ہوئے۔ عہدیداروں نے کہا کہ وڈرا سے مزید پوچھ گچھ کیلئے جمعرات کو بھی طلب کیا گیا تھا کیونکہ برطانیہ میں مبینہ طور پر غیرمنقولہ اثاثہ جات خریدنے پر ان کو جواب دینے کی ضرورت تھی۔ چہارشنبہ کے دن جس طرح ان کے بیان کو قلمبند کیا گیا اسی طرح انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت آج بھی بیان ریکارڈ ہوا۔ اس سلسلہ میں ای ڈی کے 3 عہدیداروں کی ایک ٹیم نے ایک درجن سے زائد سوالات کئے۔ اس سیشن میں کیس کی تحقیقات کرنے والے عہدیدار بھی موجود تھے۔ چہارشنبہ کے دن ای ڈی کے سامنے ان کی حاضری نے سیاسی رخ اختیار کرلیا کیونکہ ان کی بیوی پرینکا گاندھی ان کے ہمراہ ای ڈی کے ہیڈکوراٹرس تک پہنچ کر انہیں یہاں چھوڑ دیا تھا۔ پرینکا گاندھی کو حال ہی میں کانگریس کا جنرل سکریٹری انچارج مشرقی اترپردیش مقرر کیا گیا ہے۔ اس موقع پر اخباری نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پرینکا نے کہا تھا کہ وہ میرے شوہر ہیں، یہ میرا خاندان ہے۔ میں اپنے خاندان کی تائید کرتی ہوں۔ وہ چہارشنبہ کو ہی لندن سے دہلی واپس ہوئے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہیکہ رابرٹ وڈرا نے کسی تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے حاضر ہوکر بیان دیا ہے۔ ان کی مبینہ رقمی لین دین اور غیرقانونی سرگرمیوں کے سلسلہ میں انہیں الزامات کا سامنا ہے۔ 2 فبروری کو دہلی کورٹ نے انہیں ہدایت دی تھی کہ وہ سنٹرل تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے حاضر ہوں اور ایجنسی سے تعاون کریں۔ وڈرا نے منی لانڈرنگ کیس میں قبل از وقت گرفتاری ضمانت کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا جس پر عدالت نے انہیں ای ڈی کے سامنے حاضر ہونے کی ہدایت دی تھی۔ وڈرا نے ان پر عائد کردہ الزامات کو مسترد کردیا ہیکہ وہ بیرونی ملکوں میں غیرقانونی اثاثہ جات رکھتے ہیں۔ ان کے وکیل نے کہا کہ رابرٹ وڈرا نے ان سے پوچھے گئے ہر ایک سول کا جواب دیا ہے۔ ان کے خلاف تمام الزامات غلط ہیں۔ ہم ایجنسی کے ساتھ صدفیصد تعاون کریں گے۔ جب کبھی انہیں طلب کیا جائے گا وہ حاضر ہوں گے۔ ان کے وکیل سمن جیوتی کھیتان نے کہا کہ وڈرا نے ای ڈی عہدیداروں سے مکمل تعاون کیا ہے۔ لندن کے اہم مقامات پر ان کے منشن ہونے اور 9 ملین برطانوی پاونڈ کی لاگت کا مہنگے منشن ہونے کا بھی الزام ہے۔ ای ڈی نے عدالت سے کہا کہ اس کے پاس ان الزامات کے حق میں ثبوت موجود ہیں کہ وڈرا نے منی لانڈرنگ کے ذریعہ لندن میں جائیدادیں خریدی تھیں۔ ایک مکان کی لاگت 5 ملین پاونڈ اور دوسرے مکان کی قیمت 4 ملین پاونڈ بتائی گئی ہے۔