نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے اترپردیش کے گینگسٹر وکاس دوبے اور اس کے حواریوں کے انکاؤنٹر کی تحقیقات سے متعلق خصوصی عرضی پر منگل کے روز ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا۔چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے ، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس اے ایس بوپنا کی بنچ نے ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور درخواست گزار وکلاء گھنشیام اپادھیائے اور انوپ اوستھی کی دلیلیں سننے کے بعد حیدرآباد انکاؤنٹر کی طرز پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کا اشارہ دیا۔عدالت عظمی نے ریاستی حکومت کو اپنا موقف جمعرات تک پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ عدالت نے معاملے کی آئندہ سماعت کے لئے پیر 20 جولائی کی تاریخ مقرر کی۔اس سے قبل مسٹر تشار مہتا نے کہا کہ انہیں اس معاملے میں ریاستی حکومت کا موقف رکھنے کی اجازت دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی حکومت کا موقف پیش کرنے کے لئے حلف نامہ داخل کرنا چاہتے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے انہیں جمعرات تک کا وقت دیا۔سماعت کے دوران جسٹس بوبڑے نے کہا کہ وہ اس معاملے میں وہی موقف اختیار کریں گے جس طرح حیدرآباد انکاؤنٹر کیس میں اپنایا گیا تھا۔ انہوں نے حیدرآباد کی طرز پر اس معاملے میں بھی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کا اشارہ دیا۔
