وکٹوریہ میموریل میں نیتاجی کی جینتی پر بنگالی تہذیب و کلچر کی توہین کا الزام :ممتا

   

کلکتہ:نیتا جی سبھاش چندر بوس کی یوم پیدائش کی تقریب کے دوران مذہبی نعرے بازی پر ایک بار پھر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج کہا کہ وکٹوریہ میموریل میں جو کچھ کیا گیا وہ بنگال کی توہین ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیتاجی کی یوم پیدائش پر انہیں سلام پیش کرنے اور ان کی عظمت پر روشنی ڈالنے کے بجائے ہلڑبازی کرنے کی کوشش کی گئی ۔یہ بنگال کی تہذیب کبھی بھی نہیں رہی ہے ۔خیال رہے کہ 23جنوری کو وکٹور میموریل میں منعقد تقریب میں جب ممتا بنرجی کو مدعو کیا گیا تھا تو سامعین کی طرف سے جے شری رام کے نعرے لگنے لگے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ مجھے چڑھانے کی کوشش کی مگر یہ دراصل بنگالی تہذیب و کلچر کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے ۔اگر آپ سبھاش چندر بوس کی تعریف کرتے تو میں آپ کو سلام پیش کرتی۔ لیکن اگر آپ کوشش کرتے ہیں اور مجھے گن پوائنٹ پر رکھتے ہیں تو مجھے جوابی کارروائی کرنی آتی ہے ممتابنرجی نے ہگلی میں جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بنگال کی توہین ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ان پارٹی صرف ان لوگوں کو ٹکٹ دے گی جو عوام کے لئے کام کرتے ہیں ۔جو لوگ کام نہیں کررہے ہیں انہیں پارٹی چھوڑ کر جانے کی کھلی چھوٹ ہے ۔ممتا بنرجی نے کہاکہ وہ لوگ پارٹی چھوڑ کر جارہے ہیں جنہیں امید تھی کہ ٹکٹ نہیں ملنے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ بی جے پی میں جانے کے متمنی ہیں وہ جلد سے جلد چلے جائیں ۔انہوں نے بی جے پی کو واشنگ پاؤڈر کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی وہ پارٹی ہے جو غلاظت کو صاف کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو بی جے پی چور اور گھوٹالہ باز کہہ کر بلاتی تھی آج وہ سب بی جے پی میں ہیں اور سب کے دامن صاف ستھرے ہوگئے ہیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی مجھے جھکانے کی کوشش کررہی ہے مگر میرا تعلق بنگال سے ہیں میں اپنا گلا کٹا سکتا ہوں مگر جھک نہیں سکتی ہوں ۔