حیدرآباد۔ معروف وکیل جوڑے کے بہیمانہ قتل میں ملوث تمام چعار ملزمین کو 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ۔ تفصیلات کے بموجب تمام چار ملزمین کو پولیس نے جمعہ کی رات میں جوڈیشیل فرسٹ کلاس مجسٹریٹ منتھنی کے روبرو پیش کیا گیا ۔ جسٹس ناگیشور راو نے تمام ملزمین کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ۔ اس سے قبل تمام ملزمین کا گوداوری کھنی کے گورنمنٹ ہاسپٹل میں کورونا کا معائنہ بھی کروایا گیا ۔ وکیل جوڑے وامن راو اور ان کی اہلیہ ناگمنی کے بہیمانہ قتل کے سلسلہ میں اب تک چار افراد بٹو سرینو ‘ چرنجیوی ‘ اے کمار اور کنٹا سرینواس کو ان کے رول پر گرفتار کیا گیا ہے ۔ تین افراد کو جمعرات کو تلنگانہ ۔ مہاراشٹرا سرحد پر گرفتار کیا گیا تھا جبکہ بٹو سرینوس کو جمعہ کو اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے اس قتل میں استعمال کئے گئے ہتھیار وغیرہ فراہم کئے تھے ۔ واضح رہے کہ وکیل جوڑے کو 17 فبروری چہارشنبہ کی دوپہر مصروف قومی شاہراہ پر گاڑی کا تعاقب کرنے کے بعد سر عام قتل کردیا گیا تھا جس کی ساری ریاست میں شدید مذمت کی گئی ہے ۔ خاص طور پر وکلا برادری نے اس واردات پر شدید احتجاج کیا اور ایک دن کیلئے انہوں نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ بھی کیا تھا ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور انہیں سزائیں دلائی جائیں۔ اس قتل کیس میں اصل ملزم کنٹا سرینواس ریاست میں برسر اقتدار ٹی ار ایس کا مقامی صدر بتایا گیا ہے ۔ قتل کیس کے بعد ملزم کو ٹی آر ایس نے پارٹی سے خارج بھی کردیا ہے ۔ ریاست میں اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ٹی آر ایس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ سپریم کورٹ بار اسوسی ایشن نے بھی وکیل جوڑے کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے چیف منسٹر سے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔