وہ انڈیا اتحاد کے نہیں بلکہ اپوزیشن کے امیدوار :جسٹس سدرشن ریڈی

   

انتخابی عمل خطرہ میں ، جمہوریت کو بچانے کیلئے مقابلہ کر رہے ہیں
حیدرآباد ۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) نائب صدر جمہوریہ کے امیدوار جسٹس سدرشن ریڈی نے کہا کہ وہ انڈیا اتحاد کے امیدوار نہیں ہے بلکہ اپوزیشن کے امیدوار ہیں، لہذا تمام اپوزیشن جماعتیں جمہوریت کے تحفظ اور دستور وقار کی برقراری کیلئے انہیں سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر ووٹ دیں۔ تاج کرشنا ہوٹل میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر چیف منسٹر ریونت ریڈی ، ریاستی وزراء ، انڈیا اتحاد کے قائدین موجود تھے۔ سدرشن ریڈی نے کہا کہ عاپ پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال انڈیا اتحاد کا حصہ نہ ہونے کے باوجود انہوں نے میری تائید کا اعلان کیا ہے ۔ وہ دستور کے تحفظ کے لئے نائب صدر جمہوریہ کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے اور نہ ہی وہ کسی جماعت کی رکنیت رکھتے ہیں ۔ ملک کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے انڈیا اتحاد کے قائدین نے انہیں امیدوار بنانے کی پیشکش کی تھی جس کو وہ قبول کرچکے ہیں ۔ جسٹس سدرشن ریڈی نے کہا کہ ملک میں انتخابی عمل خطرہ میں پڑگیا ہے ۔ الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے لیکن فی الحال دباؤ میں کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف کئی الزامات عائد کئے جارہے ہیں اور نکسلائٹس سے انہیں جوڑا جارہا ہے ، اس کے باوجود وہ مقابلہ سے دستبردار نہیں ہوں گے بلکہ جمہوریت کے تحفظ کیلئے مقابلہ کریں گے۔ وہ جب سپریم کورٹ کے جج تھے ، ان کے دیئے گئے فیصلوں کا جائزہ لئے بغیر جھوٹے الزامات عائد کئے جارہے ہیں ۔ وہ میرا فیصلہ نہیں تھا بلکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا ، اس طرح میری توہین کرنا سپریم کورٹ کی توہین کرنے کے برابر ہے۔ جمہوری اداروں کا تحفظ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اگر ناانصافیوں کے خلاف خاموشی اختیار کی جاتی ہے تو یہ مستقبل میں بہت بڑا جرم بن جائے گی۔ ملک کے دستور نے ہر شہری کو ووٹ دینے کا اختیار دیا ہے لیکن چند طاقتوں کی جانب سے ووٹ چوری کرتے ہوئے عوام کی رائے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وہ پانچ مرتبہ دستور کا حلف لے چکے ہیں اور ہر انتخابات میں حق رائے دہی سے استفادہ کرچکے ہیں۔ شہریوں سے انصاف کرنے کیلئے وہ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ اب تک انہوں نے جو بھی فیصلے کئے ہیں ، وہ قانون کے حدود میں رہتے ہوئے کئے ہیں۔2