وہ ہماری 67 ایکر اراضی لیکر پانچ ایکر دے رہے ہیں

,

   

٭ سپریم کورٹ نے ہفتہ کو جب رولنگ دی کہ ایودھیا ملکیتی تنازعہ کیس میں مسلمانوں کو بطور متبادل پانچ ایکر اراضی حاصل ہونا چاہئے، ممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کمال فاروقی نے کہا، ’’اگر ہمیں 100 ایکر اراضی بھی حاصل ہوجائے تو اس کا کیا مصرف ہے؟ وہ ہماری 67 ایکر اراضی لینے کے بعد ہمیں پانچ ایکر اراضی دے رہے ہیں۔ یہ کس قسم کا انصاف ہے؟ ۔ دیگر مسلم قائدین نے اس فیصلہ پر حیرت کا اظہار کیا لیکن امن و سکون کی برقراری پر زور دیا ۔ مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی عبدالقاسم نعمانی نے کہا: ’’مسجد کے حق میں کافی شہادتیں ہیں لیکن ان پر غور نہیں کیا گیا ۔‘‘