ممبئی: مہاراشٹر اکے ضلع پال گھر کے ویرار علاقے میں چہارشنبہ کی رات ایک غیر قانونی چار منزلہ عمارت کا پچھلا حصہ اچانک منہدم ہو گیا تھا۔ اس حادثہ میں مہلوکین کی تعداد 17 ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس حادثہ میں ماں بیٹی سمیت کم از کم 17 افراد کی موت ہو گئی اور ایک شخص شدید زخمی ہے۔ حکام کے مطابق رامابائی اپارٹمنٹ کی یہ عمارت 2012 میں تعمیر کی گئی تھی اور اس میں کل 50 فلیٹ تھے جن میں سے 12 فلیٹ متاثرہ حصہ میں شامل تھے۔یہ حادثہ چہارشنبہ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً 12 بج کر 5 منٹ پر پیش آیا۔ ابتدائی کئی گھنٹوں تک مقامی میونسپل عملہ اور قومی آفت سے نمٹنے والی فورس این ڈی آر ایف کے اہلکار ہاتھوں سے ملبہ ہٹاتے رہے۔ علاقے کی تنگ گلیوں کے سبب بھاری مشینری بروقت موقع پر نہیں پہنچ سکی، جس کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں تاخیر ہوئی۔ بعد ازاں مشینوں کی مدد سے یہ کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔اب تک 17 افراد کے بارے میں معلومات سامنے آئی ہیں، جن میں 17 ہلاک، ایک زخمی اور دو کو زندہ نکالا جا چکا ہے۔ ضلع کلکٹر اندو رانی جاکھڑ نے بتایا کہ ملبے کے نیچے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے اور سرچ آپریشن بدستور جاری ہے۔ضلع آفات مینجمنٹ کے افسر ویویکانند قدم کے مطابق، حادثے کے وقت جس ’چال‘ پر عمارت گری، وہ خالی تھی، جس سے بڑے جانی نقصان سے بچاؤ ہوا۔حادثے کے بعد کئی خاندان بے گھر ہو گئے ہیں اور فی الحال چندنسر سماج مندر میں پناہ لیے ہوئے ہیں ۔ کارپوریشن کی شکایت پر پولیس نے بلڈر کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس المناک سانحے نے ایک بار پھر غیر قانونی تعمیرات اور عمارتوں کی حفاظتی جانچ کے نظام پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔