حیدرآباد: آندھراپردیش کے ویزاگ ضلع کے وشاکھا پٹنم علاقہ میں ایل جی پولیمرکیمیکل کمپنی سے گیس لیک ہونے کے سانحہ نے 2 دسمبر 1984 ء کی رات میں ہوئے مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کے گیس سانحہ کی یاد تازہ کردی۔ ایک خبر کے مطابق کم از کم 30 ٹن زہریلی گیس خارج ہوئی تھیں۔ یونین کاربیج نامی ایک دوا بنانے کی فیکٹری سے زہریلی گیس کا اخراج ہوا جس میں تقریبا 3 ہزار 500 لوگ فوت ہوگئے تھے اور مزید کچھ سالوں میں 16 ہزار اموات ہوئی تھیں۔ یہ کارخانہ ایک امریکی شہری کا بتایا گیا ہے۔


اس گیس سانحہ کی وجہ سے ہزاروں بچے جسمانی و ذہنی معذور پیدا ہوئے تھے اور ایک لاکھ لوگ اس گیس کی وجہ سے بیمار ہوگئے تھے۔ اس زہریلی گیس کی وجہ سے کئی جانور بھی فوت ہوگئے تھے۔ یہ گیس انسانی جسم کے حلق اورآنکھوں کو بیحد متاثر کردیتا ہے۔