ویشنو دیوی مندر میں ڈھائی کروڑ روپے مالیت کے منسوخ شدہ نوٹ کانذرانہ

   

سری نگر، 3جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے ریاسی ضلع میں واقع مشہور شری ماتا ویشنو دیوی گھپا مندر میں عقیدت گذاروں نے 2کروڑ 30 لاکھ روپے کی منسوخ شدہ نوٹوں کی رقم بطور نذرانہ پیش کی ہے ۔بزنس ٹو ڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے 8 نومبر 2016 میں نوٹ بندی کے فیصلے کے بعد ملک میں ہندؤں کی دوسری امیر ترین مندر (شری ماتا ایشنو دیوی شرائن) میں عقیدت گذاروں نے 2 کروڑ 30 لاکھ روپیے کی منسوخ شدہ نوٹوں کی خطیر رقم بطور نذرانہ پیش کی ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گر چہ ریزرو بنک آف انڈیا نے عرصہ دراز سے منسوخ شدہ نوٹوں کولینا بند کیا ہے لیکن کئی لوگوں کے پاس ابھی بھی مسوخ شدہ نوٹ موجود ہیں۔رپورٹ کے مطابق نوٹ بندی کے بعد یاتریوں نے صرف ایک ماہ کے اندر ایک کروڑ نوے لاکھ منسوخ شدہ نوٹوں کی رقم بطور نزارانہ مندر میں پیش کی تھی لیکن سال2017 اور سال 2018 کے دوران اس میں کمی واقع ہوئی۔شرائن بورڑ کے سی ای او سمرن دیپ سنگھ نے ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ شرائن میں یاتریوں کی طرف سے نذرانہ پیش کرنے میں کوئی کمی واقع نہیں ہورہی ہے بلکہ اس رجحان میں اضافہ ہی ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا ‘ابھی بھی کچھ یاتری منسوخ شدہ کرنسی کے نوٹ بطور نذرانہ پیش کرتے ہیں’ ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران منسوخ شدہ کرنسی کی کل رقم 40لاکھ بن چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سال 2018 کے دوران شرائن کو 164 کروڑ روپیے بطور نذرانہ وصول ہوئے جو سال 2017 سے 10 کروڑ زیادہ ہے ۔سنگھ نے کہا ‘چونکہ ریزرو بنک آف انڈیا نے منسوخ شدہ نوٹوں کو تسلیم کرنا بند کیا ہے ۔