نئی دہلی۔ کامن ویلتھ گیمز میں میڈل جیتنے والی ریسلرگیتا پھوگٹ اور ان کی بہن ببیتا اپنی کزن ونیش اور ان کے بہنوئی بجرنگ پونیا کی حمایت میں سامنے آگئیں، یہ دونوں دیگر اعلیٰ ہندوستانی پہلوانوں کے ساتھ اس وقت ہراسانی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا ( ڈبلو ایف آئی ) کے خلاف اس وقت مبینہ طور پر خواتین کو ہراساں کرنے کے الزام میں احتجاج کیا جارہا ہے ۔ اولمپیئن پہلوان بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، ونیش پھوگٹ اور دیگر سرکردہ ہندوستانی کشتی باز یہاں جنتر منتر پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جب ونیش نے اسپورٹس باڈی کے کوچ اور صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خواتین ریسلرزکو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے سنگین الزامات لگائے۔ ایشین گیمز اورکامن ویلتھ گیمز کی گولڈ میڈلسٹ میڈیا سے بات کرتے ہوئے وہ روپڑی ،نیز اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت 30 سے زیادہ پہلوانوں نے جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ ونیش نے کہا کہ اسے برج بھوشن شرن سنگھ نے ذہنی طور پر ہراساں کیا، انہوں نے مزید کہا کہ اس نے خودکشی کا بھی سوچا تھا۔ جمعرات کی صبح گیتا پھوگاٹ اور ببیتا پھوگاٹ نے احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا جنہوں نے ڈبلیو ایف آئی کے صدرکو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہمارے ملک کے پہلوانوں نے ڈبلو ایف آئی میں کھلاڑیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے اس کی سچائی کو سامنے لانے کے لئے ایک بہت ہی دلیرانہ کام کیا ہے اور یہ ہمارے تمام ہم وطنوں کا فرض ہے کہ وہ اس سچ کی لڑائی میں کھلاڑیوں کا ساتھ دیں اور انہیں انصاف دلائیں۔ گیتا نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں لکھا۔ ان کی چھوٹی بہن ببیتا نے بھی ایک ٹویٹ میں اپنی آواز بلند کی، میں ریسلنگ کے اس معاملے میں اپنے تمام ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ کھڑی ہوں۔ میں آپ سب کو یقین دلاتی ہوں کہ میں حکومت کے ساتھ اس مسئلے کو ہر سطح پر اٹھانے کے لیے کام کروں گی اور مستقبل میں کھلاڑیوں کے جذبات کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ اس سے قبل، اولمپئینز بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، ونیش پھوگٹ اور دیگر سرکردہ ہندوستانی ریسلرس ، جو ڈبلیو ایف آئی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، چہارشنبہ کی رات پرانی دہلی کے چاندنی چوک کے ایک مندر میں گزاری جہاں انہوں نے ناشتے میں مندر کا پرساد کھایا۔ ذرائع نے کہا کہ تمام پہلوان رات گئے تک جاگ رہے تھے۔ وہ احتجاج کے مزید منصوبوں پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔ وہ سوشل میڈیا پر پیغامات شیئر کر رہے تھے، جس میں مزید پہلوانوں اور ہندوستان کے لوگوں سے جمعرات کو جنتر منتر پر ان کے ساتھ شامل ہونے کی درخواست کی گئی۔ کچھ سینئراسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے افسران نے بھی مندر میں ان سے ملاقات کی۔ آج صبح انہوں نے پرساد کھایا اور اپنا احتجاج جاری رکھنے کے لیے جنتر منتر کے لیے روانہ ہوئے۔ چہارشنبہ کو وزارت کھیل نے فیڈریشن اور اس کے سربراہ کے خلاف پہلوانوںکے لگائے گئے الزامات پر ڈبلیو ایف آئی سے اگلے 72 گھنٹوں کے اندر وضاحت طلب کی تھی۔