حیدرآباد۔ 21 اکٹوبر (سیاست نیوز) وینو سرینواسن کو ٹاٹا ٹرسٹ کے ٹرسٹی کے طور پر دوبارہ مقرر کیا گیا ہے۔ تاحیات ٹرسٹی کے طور پر کام کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ۔ یہ تقرر ایسے وقت میں ہوا جب ٹاٹا سنس کے بورڈ میں نئے ڈائرکٹرس کے تقرر پر ٹاٹا ٹرسٹیز اور مستری خاندان کے درمیان اختلاف ہے۔ وینو سرینواسن کے تقرر کے تناظر میں اس سبھی کی نظریں مہلی مستری کی دوبارہ تقرری پر لگی ہوئی ہیں، جیسا کہ سرینواسن کی میعاد 23 اکٹوبر کو ختم ہورہی ہے۔ یہ اطلاع ہے کہ ٹاٹا ٹرسٹ نے ان کے تاحیات تقرر کی متفقہ منظوری دی ہے تاہم ٹاٹا ٹرسٹ نے اس فیصلے پر تبصرہ سے انکار کردیا۔ دوسری جانب مستری کی مدت ملازمت 28 اکٹوبر کو ختم ہورہی ہے۔ میعاد کے بعد ان کا دوبارہ تقرر ہوگا یا تاحیات دوسرے ٹرسٹیز کی متفقہ منظوری کی ضرورت ہے۔ رتن ٹاٹا نے دہائیوں تک ٹاٹا ٹرسٹ چیرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے ٹاٹا ٹرسٹ اور گروپ کی کمپنی اور ٹاٹا سنس کے درمیان تال میل قائم کیا۔ رتن ٹاٹا کی موت کے بعد نول ٹاٹا کو گزشتہ سال اکٹوبر میں ٹاٹا ٹرسٹ کا چیرمین مقرر کیا گیا تھا۔ ٹاٹا سنٹر میں رتن ٹاٹا کے کسی بھی فیصلے پر ٹرسٹیز یا نامزد ڈائرکٹرس سے رکاوٹ ڈالنے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ اب ٹرسٹیز نے نول کے ہر کام کی چھان بین شروع کردی ہے۔ خاص طور پر ایک ٹرسٹی مہلی مستری نے کچھ فیصلوں کی مخالفت کی ہے۔ ان کا تعلق شالورجی پالونجی خاندان سے ہے۔ جس کا ٹاٹا سنس میں حصہ ہے۔ ٹاٹا سنس بورڈ میں نئے ڈائرکٹرس کے تقرری پر ٹرسٹیز کے درمیان اختلافات ہے۔ اس پس منظر میں ٹرسٹیز کا معاملے موضوع بحث بن گیا ہے۔ ش