وینڈی شرمن کا دورہ ہندوپاک دونوں ممالک کے مفاد کیلئے ضروری

,

   

واشنگٹن ؍ اسلام آباد پاکستان کے دو روزہ دورے پر آئی ہوئی امریکہ کی نائب سیکریٹری خارجہ وینڈی شرمن کے ساتھ ملاقات میں جہاں پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ’امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد اور پائیدار تعلقات‘ کے قیام کا خواہاں ہے، وہیں ایک روز قبل ہندوستان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وینڈی شرمن کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکہ پاکستان کے ساتھ وسیع شراکت داری کا متمنی نہیں ہے۔امریکی نائب سیکریٹری خارجہ وینڈی شرمن نے اپنے وفد کے ہمراہ آج (جمعہ) صبح وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔اس حوالے سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، افغانستان اور علاقائی امن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔اعلامیے کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے افغانستان میں تصفیے کے پْرامن حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان اور امریکہ کے نقطہ نظر میں ہم آہنگی موجود ہے۔‘دوسری جانب امریکی نائب وزیر خارجہ نے افغانستان سے امریکی اور دیگر شہریوں کے انخلا کے لیے پاکستان کی معاونت اور خطے میں امن کے لیے بروئے کار لائی گئی مسلسل کوششوں کو بھی سراہا۔اعلامیہ کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، معاشی تعاون، علاقائی روابط کے فروغ اور خطے میں قیام امن کیلیے امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد، طویل المیعاد اور پائیدار تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے۔انھوں نے مزید کہا: ’پاکستان اور امریکہ کے درمیان باقاعدہ اور منظم ڈائیلاگ کا عمل ہمارے دوطرفہ مفاد کے ساتھ ساتھ مشترکہ علاقائی مقاصد کو فروغ دینے کے لیے بہت ضروری ہے۔‘اس اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان موسمیاتی تبدیلی اور متبادل توانائی کے حوالے سے دو طرفہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کی تعریف کی اور بلوچستان میں آئے زلزلے اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
گذشتہ شام ہندوستان کا تین روزہ دورہ مکمل کر کے جب وینڈی شرمن پاکستان پہنچیں تو انھوں نے پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف سے بھی ملاقات کی۔اس بارے میں ٹویٹ کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس ملاقات میں افغانستان کے معاملے پر گفتگو ہوئی اور اس کے علاوہ پاکستان اور امریکہ میں تعاون کے شعبوں کے بارے میں بات چیت کی۔توقع ہے کہ امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن پاکستان کی اعلیٰ فوجی اور سیاسی قیادت سے بھی ملاقات کریں گی لیکن اس بارے میں باضابطہ کوئی اعلان نہیں ہوا ہے۔