ویویکانندا قتل معاملہ

   

واقعہ کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرنے پر شدید برہمی
جگن موہن ریڈی کی جانب سے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ مضحکہ خیز : چندرا بابو نائیڈو
حیدرآباد ۔ 17 مارچ (سیاست نیوز) قومی صدر تلگودیشم پارٹی و نگرانکار چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے خلاف سخت ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ وہ وائی ایس ویویکانندا ریڈی کی موت کو بھی وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی اپنے سیاسی مفادات کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وائی ایس ویویکانندا ریڈی کاقتل کئے جانے کے بعد قلب پر حملہ ہونے کی غلط تشہیر کی گئی اور پھر اس غلط تشہیر کی پردہ پوشی کرنے کیلئے کئی ایک جھوٹی باتوں کا سہارا لیا گیا۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ نعش کے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق قلب پر حملہ نہیں بلکہ قتل کا واقعہ پیش آنے کا انکشاف ہونے کے فوری بعد اس جرم کو تلگودیشم پارٹی پر تھوپنے کی کوشش کی گئی جبکہ اپنے چچا کا قتل واقعہ پیش آیا تو خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرنے کے بجائے مسٹر وائی ایس ویویکانندا ریڈی کے قتل واقعہ کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ کرنا انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویویکانندا ریڈی کا قتل کس نے کیا اس کی مکمل تفصیلات سے ریاست آندھراپردیش کے عوام کو واقف کروانا بہت ضروری ہے اور اس قتل واقعہ میں ملوث افراد خواہ وہ کسی بھی رتبہ کے حامل کیوں نہ ہوں انہیں ہرگز بخشا نہیں جائے گا بلکہ سخت کارروائی کی جائے گی۔ قومی صدر تلگودیشم پارٹی کے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہا کہ قائد اپوزیشن کے رول میں اس طرح کا ڈرامہ کرکے مزید دس نشستوں پر کامیابی کے حصول کی کوشش کرنے کے سواء اور کچھ نہیں ہے۔ مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے آج تروپتی میں تارکا راما میدان میں منظم کردہ ’’وجیا شنکھاراوم‘‘ انتخابی مہم کا آغاز کرنے کیلئے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انتخابی مہم کیلئے بگل بجایا اور اپنی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے معاملہ میں پکڑے گئے صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کی ہمیشہ پشت پناہی و چوکیدار وزیراعظم نریندر مودی ہی کررہے ہیں۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کیلئے آندھراپردیش میں فیان پایا جاتا ہے۔ اس فیان کا سوئچ (کھٹکا) حیدرآباد میں ہوتا ہے اور اس فیان کیلئے کرنٹ دہلی سے فراہم ہوتا ہے۔ اس طرح دہلی سے کرنٹ سربراہ ہونے پر حیدرآباد میں ’’سوئچ آن‘‘ (کھٹکا آن) کرنے پر فیان آندھراپردیش میں گھومتا ہے۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے اپنے خطاب کے دوران جلسہ کے شرکاء سے دریافت کیا کہ آیا کس طرح کے فیان کو ریاست آندھراپردیش میں گھومنے دیا جائے گا۔